سٹی42: محکمہ بلدیات، ضلعی انتظامیہ اورمیٹروپولیٹن کارپوریشن کے مابین سرد جنگ جاری، اسٹریٹ لائٹس کے بعد شہر کی سڑکوں کی تعمیرو مرمت کے کام بھی تبدیلی سرکار کی انا کی بھینٹ چڑھ گئے۔
تفصیلات کے مطابق شہرمیں ہونے والے پانچ کروڑ سے زائد مالیت کےسڑکوں کی مرمت و بحالی کے کاموں پر محکمہ بلدیات اور ضلعی انتظامیہ نے اعتراضات اٹھائےتو ٹینڈرز منسوخ کردیئے گئے۔ چیف آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن محمود مسعود تمنانے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ بلدیات کےممبرز کی عدم شرکت پرایڈمنسریٹو گراؤنڈ پر ٹینڈرز منسوخ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن نے شہر کی اہم شاہراہوں پر لائن مارکنگ، پیچ ورک، ٹف ٹائل اور پیڈیسٹرن بریجز کی مرمت و بحالی کے ٹینڈر لگائے، ٹینڈرز اوپن کے لئے پانچ رکنی کمیٹی میں تین ممبران نے شرکت کی۔ لوکل گورنمنٹ اور ضلعی انتظامیہ کے ممبران نے ایک مرتبہ پھرٹینڈرنگ کےعمل میں شرکت نہ کی۔ بلدیاتی ایکٹ 2013 کے مطابق پانچ ممبران میں سے چار ممبران کی شرکت پر ٹینڈرز اوپن ہو سکتے ہیں۔
مرمتی و بحالی کے کاموں میں گورا قبرستان کی چار دیواری اور ٹرنر روڈ پر لائن مارکنگ، سی او یونٹ رائیونڈ میں صاف پانی کی سپلائی اور سڑک کی مرمت، جنرل ہسپتال گجومتہ پیڈسیٹرین برج اور گٹرمین ہول کورزلگوانے، الفیصل ٹائون رینجر ہیڈ کوارٹر کے آگے سڑک اور سبزی منڈی کی مرمت و بحالی کے کام شامل ہیں، لارڈمئیر لاہور کرنل ریٹائرڈ مبشر جاوید کہتے ہیں سمجھ سے بالاتر ہےکہ حکومت کیا کرناچاہتی ہے نہ خود کوئی کام کرتے ہیں ناہی کسی کو کرنےدیاجارہا ہے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنرلاہور صالحہ سعید کا کہنا ہے کہ ہر ٹینڈر میں ضلعی انتظامیہ کا نمائندہ موجود ہوتا ہے، ذاتی فائدے کی بنیاد پر غلط بیانی سے کام لیا جا رہا ہے ایسی کوئی بات نہیں شہر کی ترقی اور خدمت میں پیش پیش ہیں۔ کمیٹی کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ٹینڈر اشتہاری مہم کے لئے خزانے کو ڈیڑھ لاکھ کا نقصان ہوا، قبل ازیں شہرکے نو زونز میں اسٹریٹ لائٹس کی فراہمی کے لئے ایک کروڑ پچاس لاکھ کے ٹینڈرز بھی منسوخ کیے جاچکے ہیں۔