(عمران یونس)سرکاری کالجز میں 6 ہزار کے قریب سیٹیں خالی، لیکچرار، اسسٹنٹ و ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسرز کی تعیناتیاں نہ ہونے سے تدریسی عمل بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
سرکاری کالجز میں اساتذہ کی 20 فیصد سے زائد سیٹیں خالی ہیں، اعدادوشمار کے مطابق سرکاری کالجز میں منظور شدہ سیٹوں کی تعداد 24 ہزار ہے جن میں سے چھ ہزار کے قریب آسامیاں تاحال خالی ہیں، سب سے زیادہ کمی لیکچرارز کیڈر کی ہے،سرکاری کالجز میں 2 ہزار سے زائد لیکچرارز تعینات کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ اسسٹنٹ و ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پروفیسرز کے عہدوں پر بھی تعیناتیاں ہونے والی ہیں۔
پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ عارضی اساتذہ سے کام چلا رہا ہے جو مسئلے کا حل نہیں ہے، خالی عہدوں پر مستقل تعیناتیاں کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
دوسری جانب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں 34 ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کا منصوبہ منسوخ کردیا گیا،بھرتیوں کا منصوبہ فنڈز کی عدم دستیابی کیوجہ سے منسوخ کیا گیا،محکمہ تعلیم کےمطابق ہمارے پاس پہلے سے بھرتی اساتذہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے فنڈز دستیاب نہیں،فنڈز کی عدم فراہمی تک نئی بھرتیوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ سکول ہیڈز اور اساتذہ کی بھرتیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت کی جانا تھی۔اسامیوں میں 2000 ہیڈز کی گریڈ 17 میں بھرتیاں کی جانا تھی،300 سینئر ہیڈماسٹر کی بھرتیاں گریڈ 17 میں کی جانا تھی،31 ہزار سات سو اساتذہ کی بھرتیاں گریڈ چودہ،پندرہ اورسولہ میں ہونا تھی،مذکورہ اسامیوں کیلئے پی پی ایس ای کو اشہتار دینے سے بھی روک دیا گیا ہے۔