ویب ڈیسک: ہالینڈ نے دنیا کی سب سے پہلی ہائیڈروجن فیول موٹرسائیکل متعارف کرا دی ہے جودوردراز کی منزل پر بھاری وزن کی نقل وحمل کے لئے بھی استعمال ہوسکے گی۔
ڈچ فرم اسٹوڈیو '' ایم او ایم '' کی طرف سے متعارف کرائی جانے وا لی اس بائیک میں الیکٹرک گاڑیوں کی طرح بھاری بیٹریز استعمال نہیں ہوتی ہیں بلکہ اس میں '' میٹل ہائڈرائڈ '' استعمال ہوتا ہے جو ہائڈروجن کو برقی توانائی میں منتقل کرتا ہے ۔ ہائڈروجن لیتھئیم بیٹریز کی نسبت کم وزن میں زیادہ طاقت پیدا کرتی ہے ۔ آسٹریلوی کمپنی ''لیوو'' کی تیارکردہ ایک ہائڈروجن بیٹری کا وزن محض ڈیڑھ کلوگرام ہے۔ ''لیوو'' کا دعوی ہے کہ ڈیڑھ کلو گرام بیٹری 40 کلوواٹ پاورذخیرہ کرسکے گی
سب سے بڑا فائدہ ہے کہ یہ مکمل گرین موٹر بائک ہے یعنی کسی قسم کی آلودگی خارج نہیں کرے گی۔ '' فوٹو وولٹائکس'' سے انرجی حاصل ہوگی جو پانی میں موجو آکسیجن اور ہائڈروجن مالیکیولز کے الیکٹرولیسس سے ملے گی۔ جس کے بعد ہائیڈروجن ''میٹل ہائڈرائڈ'' میں جذب ہوکربیٹری کی طاقت بنے گی۔ بائک کو شہر میں آمد ورفت کے لئے جبکہ چھوٹے درجے کے کاروباروں کے لئے سامان اور مشینری کی نقل وحمل کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
View this post on Instagram