نواز شریف اورمریم نواز ہر جگہ کیوں نکالا کا شور مچاتے پھرتے ہیں:عمران خان

 نواز شریف اورمریم نواز ہر جگہ کیوں نکالا کا شور مچاتے پھرتے ہیں:عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قذافی بٹ: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ن لیگ کچھ بھی کرلے دوہزار اٹھارہ کا الیکشن پی ٹی آئی ہی جیتے گی۔ الیکشن کا شدت سے انتظار ہے۔ نواز شریف اور ان کی بیٹی ہر جگہ کیوں نکالا کا شور مچاتے پھرتے ہیں۔

لاہور میں سوشل میڈیا سمٹ کے دوران خطاب کرتے ہوئےعمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مقابلہ مافیا سے ہے۔ ان کے پاس پیسہ اور ہمارے پاس جنون ہے۔ ہم یہ جنگ جیت گئے تو ملک کی قسمت بدل سکتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ایک بھائی بڑا جبکہ دوسرا چھوٹا ڈاکو ہے۔ شریفوں کے خلاف بولنے سے لوگ ڈرتے ہیں۔کارکنوں نے آئی لو یو کے نعرے لگائے تو کپتان نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ یہ نعرہ نواز شریف نے متعارف کروایا اور آگے سے وہ لوو یو ٹو کہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حکمران جماعت کیلئے نئی مشکل تیار، تحریک انصاف نے بڑا فیصلہ کرلی
 
پارٹی قائد کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں تعلیمی معیار کو ہم نے بہتر کیا ہے۔اس دوران جہانگیر ترین، سینٹر چودھری محمد سرور، ڈاکٹر یاسمین راشد، علیم خان، شعیب صدیقی، ولید قبال، میاں اسلم اقبال اور خیبر پختونخوا کے صوبائی وزراء عاطف خان، شہرام ترکئی نے بھی موجود تھے۔

ضرور پڑھیں:مولانافضل الرحمن دو کشتیوں پہ سوار ہوگئے
 
علاوہ ازیں عمران خان کے پروٹوکول کی گاڑی سے لٹک کر جانے والا نوجوان گر کر شدید زخمی ہو گیا۔ عمران خان خواتین کے کنونشن سے خطاب کرنے کے بعد سوشل میڈیا سمٹ میں شرکت کے لیے روانہ ہوئے تو ان کی پروٹوکول گاڑی کے پیچھے سوار نوجوان گاڑی کی اچانک بریک لگنے سے گر کر شدید زخمی ہوگیا۔

ویڈیو دیکھیں:


نوجوان کے منہ، بازو اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں آ گئیں۔ نوجوان کے دوستوں نے اسے ہسپتال منتقل کیا جہاں اسے طبی امداد دینے کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ نوجوان پروٹوکول گاڑی کے ساتھ لٹک کر سوشل میڈیا سمٹ کے لیے جانا چاہتا تھا۔

پڑھنا نہ بھولیں:شریف خاندان، نیب ریفرنسز، سپریم کورٹ کے فیصلے اور مریم نواز کی تنقید
 
تحریک انصاف نے 2018 کے الیکشن کے لیے امیدواروں کا فیصلہ کرنے کے لیے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس 25 مارچ کو طلب کر لیا۔ عمران خان کی طرف سے طلب کیے گئے اجلاس میں اسلام آباد، کراچی اور پنجاب کے بیشتر حلقوں کے امیدواروں کا اعلان کیا جائے گا۔

اجلاس میں اس بات کا بھی جائزہ لیا جائے گا کہ ایک حلقہ میں زیادہ امیدوار ہونے کی صورت میں چناؤ کے لیے حلقہ کے عوام کی مشاورت کیسے شامل کی جائے۔