ملک محمد اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں لڑکی لائبہ کی بازیابی کیس کی سماعت ہوئی ، آر پی او شیخوپورہ،ڈی پی او قصور،ایس پی لیگل رانا لطیف پیش،عدالت نے لڑکی کی بازیابی کیلئے مزید 6 نومبر تک مہلت دیدی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس چودھری مشتاق احمد نے خوشی محمد کی درخواست پرسماعت کی،درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ بیٹی اغوا کا مقدمہ تھانہ صدرقصور میں 6 جون 2020 کو درج کروایا،
پولیس ابھی تک مغوی لڑکی کو بازیاب نہیں کر سکی،عدالت لڑکی کو بازیاب کروانے کا حکم دے ۔
جسٹس چودھری مشتاق احمد نے پولیس سے استفسار کیا کہ بتائیں اب تک کیا کیا،آر پی او شیخو پورہ نے جواب دیا کہ ملزمان کا ریمانڈ لیا،لڑکی بازیاب نہیں ہوسکی،عدالت نے پھر پوچھا کہ کیا ملزمان نے کچھ نہیں بتایا،کیا نام ہے لڑکی کا،آر پی او شیخوپورہ نے جواب دیا کہ ملزمان فہیم،آصف سےلڑکی برآمدنہیں ہوئی،لڑکی کانام لائبہ ہے، جسٹس چودھری مشتاق نے پھر پوچھا کہ کتنی عمر ہے لڑکی کی،کسی کیساتھ افیئر تونہیں تھا،لڑکی کی بازیابی کے لیے کیا اقدامات کی،آر پی او نے جواب دیا کہ لڑکی کی عمر16 سال ہے وہ خود گھر سے بھاگی ،لڑکی کی بازیابی کیلئے اخبارات میں اشتہارات دیئے۔
سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لڑکی کی بازیابی کے لیے مزید مہلت دے دیں،عدالت آر پی او کوحاضری سےاستثنیٰ دے دیں،آئندہ سماعت پرڈی پی او قصورحاصرہوجائیں گے،عدالت نے کہا کہ ٹھیک ہے،ایس پی انویسٹی گیشن آ کر رپورٹ پیش کردیں،لڑکی کی بازیابی کے لئے بھی تو کچھ کریں،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 نومبر تک ملتوی کر دی۔