کورونا وائرس، لاہور کے 81 علاقے سیل کرنے کی حکمت عملی تیار

کورونا وائرس، لاہور کے 81 علاقے سیل کرنے کی حکمت عملی تیار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) کورونا وبا کےغیرمعمولی پھیلاؤ پر لاہور ڈینجر زون بن گیا،صوبائی درالحکومت  میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا سے 50 اموات ہوئیں جبکہ 934 نئے کیسز سامنے آگئے، 93 روز کے دوران اموات کی مجموعی تعداد 380 اور کیسز کی تعداد 27 ہزار سے تجاوز کر گئی،  کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئےسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی پر مشاورت جاری، شہر کے9 زونز میں مجموعی طور پر 81 علاقوں کو سیل کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے تاہم سیل کرنے کیلئے بڑوں نے سر جوڑ لیے۔

ذرائع  کے مطابق شہر کےعلاقوں کو سیل کرنے کےحوالے سے فیصلہ سازوں کے بڑوں کی اعلیٰ سطح کی بیٹھک میں مشاورت کی گئی، تحصیل ماڈل انتظامیہ کو بھی کنٹرولڈ ایریاز میں علاقوں کو لاک ڈاؤن کرنے کے احکامات کا انتظار ہے، گلبرگ ٹاؤن میں گارڈن ٹاؤن کے احمد بلاک، ٹیپو بلاک، بابر بلاک، اورنگزیب، طارق، شیر شاہ بلاک سیل ہوں گے، گلبرگ کے، گلبرگ 1 اور گلبرگ 3 ، قصوری روڈ، ایم ایم عالم روڈ، گرومانگٹ روڈ اے 1 بلاک،B1 بلاک ،کبوتر پورہ، نبی پورہ کے علاقے سیل ہوں گے۔

گلبرگ 3، ظفر علی روڈ، ظہور الہیٰ روڈ، صدر اقبال روڈ، مین مارکیٹ، سینٹ میری کالونی سیل ہونیوالے علاقوں میں شامل ہیں، اس حوالے سے اسسٹنٹ کمشنر ماڈل ٹاؤن ذیشان نصراللہ رانجھا کا کہنا ہے کہ تاحال تحصیل ماڈل ٹاؤن میں کسی علاقے کو سیل کرنے کے احکامات موصول نہیں ہوئے، احکامات ملنے پر رات بارہ بجے سمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی پر عملدرآمد کیلئے اقدامات کریں گے۔

 دوسری جانب پولیس نے شہر میں لاک ڈاؤن کیلئے تیاریاں مکمل کرلیں، لاک ڈاؤن کے حوالے سے سکیورٹی پلان بھی تشکیل دے دیا گیا، سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ گزشتہ سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کو اپناتے ہوئے اس بار علاقوں کو سیل کیا جا رہا ہے۔

سی سی پی او ذوالفقار حمید نے کہا کہ ایسے علاقوں کو سیل کیا جا رہا ہے جہاں کورونا کیسز کی تعداد زیادہ ہے اور ان علاقوں کو سیل کرنے کے لیے پہلے والی پالیسی اور ایس او پیز کو فالو کیا جائے گا۔

 سی سی پی او نے بتایا کہ جن علاقوں کو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے منتخب کیا جائے گا اسے سیل کریں گے، سیل شدہ علاقوں سے کسی کو غیر ضروری باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی تاہم ادویات یا اپنے گھریلو اشیاء لینے کیلئے جانے کی اجازت ہوگی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ سیل شدہ علاقوں میں قناطیں اور خاردار تاریں لگا کر ٹریفک پلان بھی تشکیل دیا جائے گا تاکہ باقی شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Sughra Afzal

Content Writer