(عمر اسلم) نائب صدرمسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا ہےکہ محترم چیف جسٹس صاحب نوازشریف نے پہلے بھی اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر عدلیہ کی آزادی کی جنگ لڑی تھی،آج بھی جب عدلیہ کو دباؤ کا سامنا ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے،عدلیہ کو جو بھی دباؤ میں لانے کی کوشش کرے گا ہم ہر قیمت پر اس کا راستہ روکیں گے۔
مریم نواز نے ٹو یٹ کرتے ہوئے کہا کہ یاد رہے اس مقدمہ میں نوازشریف کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیاگیا، جس میں خود سزا دینے والے جج ارشدملک نے نوازشریف کی ناصرف بےگناہی بلکہ بلیک میلنگ اور دباو میں زبردستی فیصلہ دلوائے جانے کا اعتراف کیا۔جج صاحب کب کے گھر جا چکے مگر فیصلہ آج بھی جوں کا توں۔انہوں نے کہاکہ مقدمہ تو یہ ہونا چاہئے تھا کہ جج کے اعتراف جرم کے بعد سزا کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے۔
مریم نواز کاکہناتھاکہ مجھے بخوبی اندازہ ہےکہ سیاستدانوں کی طرح معزز ججز بھی دباؤ میں ہیں،ان کے فیصلے کہ رہے ہیں کہ وہ دباو میں ہیں، مگر کیا معزز جج حضرات کو اس قسم کے عدلیہ دشمن واروں کے سامنے دیوار نہیں بن جانا چاہئے، اگر معزز جج صاحبان نے آج دباو کے خلاف سٹینڈ نہ لیا تو یہ سلسلہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ تک نہیں رکے گا،، بلکہ ہر وہ جج جو آئین اور قانون پر چلے گا،اس ظلم و انتقام کی زد میں آئےگا ۔ مریم نواز نےکہاکہ معزز چیف جسٹس نے خود فرمایا کہ دباو کا شکار ججز عوام کو انصاف نہیں دے سکتے۔
ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے مریم نواز کاکہناتھاکہ جناب چیف جسٹس صاحب کیا آپ اس بیرونی دباؤ کے بارے میں عوام کو کچھ بتائیں گے،کون انصاف کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہےاور کس کے سامنے جج صاحبان بے بس ہیں؟ اگر ایسا ہی ہے تو کیا یہ سلسلہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر رک جائے گا؟ مریم نواز کا ٹویٹ میں کہناتھا کہ محترم چیف جسٹس صاحب یہ تکلیف دہ سفر کب تمام ہوگا، نظام انصاف کو اپنے مقام تک پہنچنے کے لئے کتنے بےگناہ قومی رہنماؤں اور آئین ،قانون اور انصاف پر چلنے والے معزز ججوں کی قربانی چاہئے ہو گی۔