(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے ایل ڈی اے میں پلاٹوں کی غیرقانونی منتقلی پر ڈی جی اینٹی کرپشن کو تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایل ڈی اے کے پلاٹوں کی منتقلی میں بے ضابطگیوں کی انتہا ہے لیکن متعلقہ ادارے خاموش ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ملزم جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، عدالتی حکم پر ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈیئر(ر) مظفر علی رانجھا عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایل ڈی اے میں پلاٹوں کی منتقلی کا الزام لگا کر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے، جمیل احمد کی ضمانت منظور کی جائے۔
عدالت نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ ظلم کی انتہا ہے کہ 20،20سال سے پراپرٹی پر قابض لوگوں کی اراضی پر قبضے ہو رہے ہیں۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ڈی جی اینٹی کرپشن سے استفسار کیا کہ آپ دیکھ رہے ہیں، پنجاب میں کیا ہو رہا ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ معاملہ کی خود تحقیقات کروں گا۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت سے استدعا کی کہ مجھے دو ہفتے کی مہلت دی جائے۔ عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کی جانب سے دو ہفتے کی مہلت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 26 مارچ تک تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی جبکہ ملزم کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔