اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹایا جائے: درخواست

اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹایا جائے: درخواست
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہورہائیکورٹ میں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کوچیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بنانے کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی،وکیل کےپیش نہ ہونے کی وجہ سےبغیر کسی کارروائی  کےسماعت ملتوی کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد وحید نےشہری عثمان جاوید کی درخواست پرسماعت کی،درخواست میں وفاقی حکومت،چیئرمین سیکرٹری کابینہ ڈویژن،سپیکرقومی اسمبلی اورالیکشن کمیشن آف پاکستان کو فریق بنایا گیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہبازشریف نیب کےملزم ہیں،وہ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں گرفتاراورریمانڈ پرہیں،ان کوسیاسی بنیادوں پرپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کاسربراہ بنا دیا گیا ہے۔

نیب میں زیرحراست ہونے کے باوجود وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےاجلاس کی صدارت کرتے ہیں،سپیکر قومی اسمبلی ان کےپروڈکشن آرڈر جاری کرتےہیں،ان کی چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی حیثیت سےتعیناتی آئین کےآرٹیکل سےمتصادم ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت شہباز شریف کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےسربراہ کی حیثیت سےتقرری کالعدم قرار دے اوران کوکمیٹی کےاجلاس میں شرکت سےروکا جائے،عدالت میں درخواست گزارکےوکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ پیش نہ ہوئے،جس کے باعث عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی ملتوی کردی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer