(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے حج پالیسی 2019 کالعدم قرار دینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کرمسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حج صاحب استطاعت پر فرض ہے۔ صاحب استطاعت تو اخراجات برداشت کرسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے ایڈووکیٹ میاں آصف محمود کی درخواست پرسماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نئی پالیسی کے تحت سرکاری حج کی فیس 2 لاکھ 80 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ 56 ہزار کردی گئی، حکومت نے غریب عازمین حج کو دی جانے والی سبسڈی ختم کردی، سبسڈی ختم ہونے سے حج 65 فیصد تک مہنگا ہوا، حج فیس میں اضافہ غیر قانونی طور پر منافع کمانے کے لیے کیا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی ہے اس میں کیسے مداخلت کرسکتے ہیں، درخواست گزار وکیل نے کہا کہ پرائیوٹ حج آپریٹر پونے چار لاکھ میں حج کرا رہے ہیں جو حکومت سے سستا ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حج پالیسی 2019 کو کالعدم قرار دے۔ عدالت نے کہا کہ پرائیوٹ ٹورز کے ذریعے اگر حج اخراجات کم ہیں تو ان پر حاجی سفر کرلیں، عدالت کے استفسار پر وفاقی حکومت کی خاتون وکیل نے بتایا کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں۔