پہلی پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے پسینے چھوٹ گئے

 پہلی پریس کانفرنس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے پسینے چھوٹ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (قذافی بٹ) سوال گندم جواب چنا، وزیر اعلیٰ پنجاب کی پہلی باضابطہ پریس کانفرنس، وزیراعلیٰ عثمان بزدار100 دن بعد میڈیا کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوئے تو تیاری شاید ادھوری رہ گئی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ہاتھ میں بے ترتیب کاغذات کا پلندہ اٹھا کرمیڈیا کے سامنے آئے۔ پہلے لکھا ہوا پڑھنا شروع کیا۔ ایک بار اٹکے تو پھر سب کچھ چوپٹ ہوگیا۔ تجاوزات کے خلاف اعداد وشمار بھول گئے۔ زیادہ وقت بے ترتیب کاغذوں میں سے مطلوبہ کاغذ ڈھونڈنے میں ہی لگ گیا۔ ساتھ بیٹھے مشیر نے کاغذ ڈھونڈنے میں مدد کی تو جان میں جان آئی۔

غیر قانونی ہاﺅسنگ سوسائٹیز کے خلاف کارروائی کا تذکرہ آیا تو کاغذ پھر گم ہوگیا۔ کافی دیر کاغذات الٹ پلٹ کرتے رہے۔ وزیراعلیٰ کی بے بسی دیکھی تو ترجمان شہباز گل پھر مدد کو لپکے۔ سرکاری زمین کے کیسوں کا بتانے لگے تو ایسا جمپ مارا کہ کہیں بہت آگے نکل گئے۔ ترجمان نے لقمہ دیا اسحق ڈار کا ہی تو نام لینا تھا جو آپ گول کر گئے۔ گفتگو ختم ہوئی تو گویا کسی بڑی مشکل سے نکل آئے۔ لیکن ماتھے پر پسینے کی بوندیں کسی بہت بڑی مشقت کی خبر دے رہی تھیں۔ پوچھا گیا پولیس میں اصلاحات لائیں گے۔ مشکل میں تھے لیکن مسکراتے ہوئے بولے آپ تو کہتے تھے میرے پاس اختیار ہی نہیں۔

بار بار اسی بات پر اصرار کرتے رہے کہ آپ خود بتائیں لیکن سوال کا جواب نہ دیا۔ ایک صحافی نے سوال داغا، بری کارکردگی دکھانے والے وزراءکی تبدیلی میں کیا سیاسی مجبوریاں آڑے آئیں؟ سوال گندم جواب چنا کے مصداق جواب دیا۔ عثمان بزدار بیک وقت خود اعتماد بھی نظر آئے اور نروس بھی۔ سرائیکی میں سوال آیا تو صاحب کی خوشی ہی دیدنی تھی۔ایسا مسکرائے کہ دل خوش ہو جائے۔ جیسے تیسے پریس کانفرنس ختم کی اور سکھ کا سانس لیا چلو اب تو گذر گئی پھر کی پھر دیکھی جائے گی۔

Sughra Afzal

Content Writer