ملک اشرف :شہرکی بےہنگم ٹریفک کیخلاف کیس کی سماعت،لاہور ہائیکورٹ کا کم عمر ڈرائیوروں کو پکڑ کر انکے والد کی ضمانت لینے اور زیادہ سواریاں بٹھانے والے رکشہ ڈرائیوروں کیخلاف بھر پور کارروائی کا حکم،جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی۔
تفصیلات کے مطابق سی ٹی او کیپٹن ریٹائرڈ ملک لیاقت تیسری مرتبہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے،ایس ایس پی سیف سٹی اکبر ناصر خان سمیت دیگر افسران بھی پیش ہوئے، درخواستگزارعبداللہ ملکنے موقف اختیار کیا کہ بے ہنگم ٹریفک سے شہریوں کومشکلات کا سامنا ہے،استدعا ہےعدالت ٹریفک کی بہتری کے اقدامات کا حکمدے,عدالت نےلائسنس کا نظام بھی بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سی ٹی او سے استفسار کیا کہ رکشہ ڈرائیورزیادہ سواریاں بٹھا کر پھررہے ہیں اس پر کیا اقدامات کئےہیں،جس کے بعد عدالت نے کم عمرڈرائیورزکوپکڑکرانکےوالد کی ضمانت لینے کا حکم دیا اورقوانین پرعملدرآمد کرنے کیلئے تمام وسائل استعمال کرنے کی ہدایت کی۔
سی ٹی او کیپٹن ریٹائرڈ ملک لیاقت نےعدالت کوبتایاکہ رکشوں اورکمرشل گاڑیوں کیخلاف کارروائی دیگرمحکموں کی بھی ذمہ داری ہے،عدالت کا کہنا تھا کہ رکشے میں ضرورت سے زیادہ بچے نہیں بیٹھنے چاہیں،سی ٹی او نے کہا کہ ایل ٹی سی اور سیکرٹری آر ٹی اے کا کام ہے,عدالت نے ریماکس دئیے کہ وہ اوورلوڈنگ چیک کرے۔
دوران سماعت ایس ایس پی نےسیف سٹی کیمروں سےٹریفک بہتری بارےعدالت کو آگاہ کیا عدالت نے متعلقہ حکام کو ٹریفک قوانین پر من وعن عملدرآمد کو یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔