نئی تاریخ رقم۔۔ بیک وقت 81 افراد کو سزائے موت

سعودی عرب پھانسی
کیپشن: Saudi Arabia Executions
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے ہفتے کے روز داعش اور القاعدہ کے ساتھ کام کرنے اور قتل اور عصمت دری جیسے جرائم کے ارتکاب کے الزام میں 81 مجرموں کو پھانسی دینے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی SPA کے مطابق سزائے موت سعودی شہریوں اور غیر ملکیوں کو دی گئی جن میں زیادہ تر یمنی ہیں  جو عبادت گاہوں اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنانے سیکورٹی اہلکاروں کے قتل  بارودی سرنگیں بچھانے، اغوا، تشدد، عصمت دری اور مسلح ڈکیتی جیسے جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

ان جرائم میں ملک کو غیر مستحکم کرنے ،لڑائی اور افراتفری کو ہوا دینے کے ساتھ ساتھ داعش ، القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے  ہتھیاروں کی اسمگلنگ بھی شامل ہے۔

سعودی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ مجرموں کو متعلقہ عدالت میں مقدمات کی سماعت کے بعد سزا سنائی گئی۔ سزائے موت کے فیصلوں کو اپیل کورٹ اور سپریم کورٹ نے منظور کر لیا ہے اور ان پر عمل درآمد کے لیے شاہی حکم جاری کیا گیا ہے۔سزا پانے والوں میں ایک یمنی شخص بھی شامل ہے جس نے داعش  کے ساتھ کام کیا اور ایک سکیورٹی افسر کو قتل کیا ۔

3یمنیوں کو دو سیکورٹی اہلکاروں کے قتل، حوثیوں سے وابستہ ایک "دہشت گرد" گروپ بنانے، بارودی سرنگیں بچھانے اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے جرم میں سزا سنائی گئی۔ایک سعودی شخص کو کئی جرائم کا مرتکب ٹھہرایا گیا جس میں ایک سکیورٹی اہلکار کو اغوا کرنا، تشدد کرنا ،قتل کرنا اور "دہشت گرد" سیل بنانا شامل ہیں ۔دو سعودی افراد کو اپنی والدہ کے قتل اور اپنے والد اور بھائی کے قتل کی کوشش کا مجرم پایا گیا۔

اس کے علاوہ کئی دوسرے سعودی مردوں اور ایک شامی شخص کو "دہشت گرد سیل بنانے"داعش  اور دیگر "دہشت گرد" گروہوں سے تعلقات رکھنے اور سکیورٹی افسران اور پولیس اسٹیشنوں پر گولی مارنے جیسے مختلف جرائم میں سزا سنائی گئی۔3یمنی مردوں اور ایک سعودی شخص کو ایک ایسی غیر ملکی جماعت کے ساتھ بات چیت کرنے کا قصوروار پایا گیا جو مملکت سے دشمنی رکھتی ہے۔

Muhammad Zeeshan

Senior Copy Editor