سٹی 42: چیئرمین نیب کے اختیارات کے خلاف چودھری برادران کی درخواستوں پر سماعت ان کے وکلا کی عدم پیشی کے باعث غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں چودھری برادران کی چیئرمین نیب کے ا ختیارات کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس سرداراحمد نعیم پرمشتمل بنچ نے سماعت کی ،چودھری برادران کے وکیل کوروناخدشات کے باعث پیش نہ ہوئے ،صدرلاہورہائیکورٹ بارنے سماعت ملتوی کرنے کی استدعاکردی، لاہورہائیکورٹ نے درخواستیں غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیں۔
واضح رہے کہ چودھری برادران نے چیئرمین نیب کے اختیارات کوچیلنج کررکھاہے ۔ چودھری پرویز الٰہی اور چودھری شجاعت حسین کی جانب سے دائر درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب لاہور کو فریق بنایا گیا۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنے والا ادارہ ہے اور اس کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں، چیئرمین نیب نے ہمارے خلاف 19 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے جس پر نیب نے ان کے خلاف 3 انکوائریز کا آغاز کیا ہے، نیب نے 19 سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کی تھیں مگر ناکام ہوا تھا۔ چیئرمین نیب کو 19 سال پرانے اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں،ہمارا سیاسی خاندان ہے، سیاسی طور انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
چودھری برادران نے عدالت سے استدعا کی کہ نیب کا 19 برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اقدام غیرقانونی قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ چودھری برادران کے خلاف 4 جنوری 2000 کو تفتیش شروع کی گئی تھی جبکہ جولائی 2015 میں نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں زیر التوا 179 مقدمات پیش کیے تھے جن میں ایک یہ مقدمہ بھی تھا۔
اس کے علاوہ چودھری پرویز الٰہی اور چودھری شجاعت حسین پر 2000 میں 28 پلاٹس کی غیر قانونی خریداری پر اس وقت کے ڈپٹی چیئرمین نیب میجر جنرل (ر) عثمان نے انکوائری کی منظوری دی تھی۔