ویب ڈیسک: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کو قتل کرنے کی ناکام سازش میں ملوث ایک ایرانی شہری پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے ایرانی شخص شہرام پورصافی پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ 45 سالہ ایرانی شہری نے امریکہ میں چند افراد کو جان بولٹن کو قتل کرنے کے لیے تین لاکھ ڈالرز ادا کرنے کی کوشش کی تھی۔
امریکی حکام کے مطابق شہرام پورصافی ایران کے طاقتور فوجی دستے پاسداران انقلاب کا رکن تھے اور اس مبینہ قتل کی سازش میں مطلوب تھے۔ان کا کہنا ہے کہ شہرام پورصافی ممکنہ طور پر ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلے لینا چاہتے تھے۔
ایران کے جنرل قاسم سیلمانی کو امریکا نے جنوری 2020 میں ڈرون حملے کا نشانہ بنایا تھا، وہ ایران کے انقلابی گارڈ کے کمانڈر تھے۔رپورٹس کے مطابق امریکا نے ایرانی شہری کو انتہائی مطلوب قرار دے کر پوسٹر بھی جاری کردیا۔