(ریحان گل) پنجاب حکومت نے لاہور کے 32 مسائل ڈھونڈ لیے، غیر قانونی پرندوں اور صدقہ گوشت کی فروخت، وال چاکنگ، ٹریفک بلاک اور داخلی راستوں پر ٹریفک کی روانی سمیت دیگر مسائل سرفہرست ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور کے 32 چھوٹے مسائل کی فہرست تیار کی گئی ہے جن کے حل کے لیے متعلقہ محکموں اور افسران کو جامع پلان تشکیل دے کرکام کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے، فہرست کے مطابق ہسپتالوں کے اطراف میں ٹریفک، بڑھتی تجاوزات، منصوبوں کی بد حالی، بھکاریوں اور نشئیوں کی بھرمار، ماحولیاتی آلودگی، ڈسپنسریوں میں ڈاکٹرز کی کمی، انڈرپاسز اور فلائی اوورز کی مرمت، سڑکوں پر سائن بورڈز کی کمی، سڑکوں کی مرمت، سٹریٹ لائٹس کی خرابی، بجلی کی ننگی تاریں اور غیر تسلی بخش صفائی جیسے مسائل کا لاہوریوں کو سامنا ہے۔
آوارہ کتے، پبلک پارکس کی تزئین وآرائش، گرین بیلٹس کی بحالی ، گریٹر اقبال پارک کی بحالی، سیف سٹی کیمروں کا موثر استعمال، تھانوں کی مرمت، پولیس کا عوام سے سلوک، سنگین جرائم میں اضافہ، پتنگ بازی سے ہلاکتیں، غیر فعال سیف سٹی کیمرے، پناہ گاہوں کا انتظام، بس سٹینڈز پر انتظار گاہوں کی صورتحال، سیوریج مسائل، کھلے مین ہولز اور واٹر فلٹریشن پلانٹس کی بحالی بھی لاہور کےاہم مسائل قرار دیئےگئے ہیں۔
واضح رہےکہ لاہورسمیت پنجاب بھر میں جرائم گزشتہ سالوں کی نسبت بڑھ گیا، گھروں اور دکانوں میں ڈاکوؤں کی لوٹ مار کے واقعات میں 11 فیصد اضافہ ہوا، 2020 ء میں 2ہزار593 افراد قتل ہوئے۔