ویب ڈیسک : امریکا میں ایک عدالت نے حساس میرین ٹیکنالوجی چین منتقل کرنے پر ایک چینی تاجر کو دو سال کی سزا سنا دی ۔
رپورٹ کے مطابق بوسٹن کے ڈسٹرکٹ جج نے چینی تاجر شوین کیو ان کو ہائیڈروفون ڈیوائس چین کی فوجی یونیورسٹی کو غیرقانونی طور پر مہیا کرنے پر سزا سنائی ۔ استغاثہ نے کیو ان کے لیے سات سال سے زائد قید کی درخواست کی تھی، جبکہ انہیں 20 ہزار ڈالر جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔ یادرہے ہائیڈروفون نامی ڈیوائسز کو پانی کے اندر آواز کو مانیٹر کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔میرین بائیولوجسٹ 45 سالہ شوین کیو ان اپنی گرفتاری کے بعد تین مہینے جیل میں گزار چکے ہیں۔ان کے وکلا نے کہا کہ انہوں نے 2005 میں چین میں لنک اوشن ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کی بنیاد رکھی تاکہ سائنسدانوں کو میرین گرافک آلات فراہم کیے جا سکیں، اور 2014 میں مستقل رہائشی کے طور پر اپنے خاندان کے ساتھ امریکہ ہجرت کر گئے۔تاہم پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ شوین کیو ان نے 2015 سے 2016 تک ایک امریکی سپلائر کو دھوکہ دے کر اور برآمدی لائسنس حاصل کیے بغیر چین کے ملٹری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نارتھ ویسٹرن پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی کو ہائیڈروفونز برآمد کیے۔