ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ،حقیقت یا فسانہ

راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ،حقیقت یا فسانہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

راؤ دلشاد حسین: شہر کی تاریخی کا سب سے بڑا تعمیراتی منصوبہ راوی ریور فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ حقیقت ہے یا افسانہ، کاغذات اور تجاویز کا سفر طے کرتے دریائے راوی پر نئے شہر کا منصوبہ 71 سال بعد سنگ بنیاد تک پہنچ گیا لیکن منصوبے کے لیے درکار 6 لاکھ 13ہزار 785 کنال میں سے ایک مرلہ بھی تاحال ایکوائر نہیں کیا گیا، اراضی ایکوائر کا مرحلہ سیکشن چار سے آگے نا بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔

 

کیا حقیقت کیا افسانہ دریائے راوی کے کنارے نئے شہرکی تعمیر ماضی میں دعوؤں، وعدوں اور پلاننگ تک محدود رہی تاہم وزیر اعظم عمران خان سب سے آگے نکل گئے زمین کی خریداری کیے بغیر ہی سنگ بنیاد تو رکھ  دیا لیکن ریور راوی فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت نئے شہرکی تشکیل کے لیے 6 لاکھ 13 ہزار 785 کنال اراضی میں سے ایک مرلہ کی خریداری نہیں گئی، اراضی ایکوائر کرنے کا عمل چھے ماہ قبل شروع  کیا گیا۔

 

منصوبے کے لیے لاہور کے 32  موضع جات کی ایک لاکھ 58 ہزار کنال اراضی ایکوائر کرنا ہوگی جبکہ ضلع شیخوپورہ کے 90 موضع جات کی 4 لاکھ 55 ہزار 210 کنال اراضی ایکوائر کرنا  ہو گی، لینڈ ایکوزہشن ایکٹ 1884 کے تحت 28 فروری 2020 کو سیکشن 4 کا نوٹیفکیشن کیا گیا، منصوبے کی اراضی ایکوائر کرنے کے لیے چھے ماہ میں صرف سیکشن چار کا نوٹیفکیشن ہی ہوسکا جبکہ سیکشن پانچ، سیکشن چھے اور سیکشن نو ہونا باقی ہیں تاہم کسی بھی پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے لینڈ ایکوائر کرنا بنیادی جزو ہے۔

 

لاہور اور شیخوپورہ کے سنگم میں نیا شہر بنانے کے لیے اتھارٹی کا قیام ہی عمل لایا گیا ہےمنصوبے کے فیچرز میں ریور راوی فرنٹ اربن ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کی تکمیل سے سائفن سےمراکہ تک 46 کلومیٹر جھیل شامل ہے جبکہ تین بیراجز تعمیر کر کے  پانچ لاکھ  کیوسک پانی زخیرہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی، منصوبے میں کمرشل، ریزیڈنشل اورانڈسٹریل یونٹس کے ساتھ میڈیکل اور سپورٹس سٹی شامل ہیں۔

 

ریور راوی پر نئے شہر کا سب سے پہلے خاکہ 1949 میں ڈپٹی کمشنر لاہور ظفر الاحسن نے تیار کیانوے کی دہائی میں ریور راوی پر نئے شہر کی بنیاد رکھنے کی بازگشت تو ہوئی لیکن صرف زبانی جمع خرچ تک رہی، 2005 میں چودھری پرویز الہی کے دور حکومت میں دوبارہ اس منصوبے سے متعلق پلاننگ شروع کی گئی، پرویز الہی کی حکومت ختم ہونے پر دوبارہ منصوبہ کٹھائی میں پڑھ گیا،2011 میں شہباز شریف کے دور حکومت میں ایک مرتبہ پھر پلاننگ شروع  ہوئی شہبازشریف کے دور حکومت میں بھی سیکشن چار کا نوٹیفکیشن کیا گیا جبکہ غیر ملکی فرم سے ویڈیو ڈاکومنٹری بھی تیار کرائی گئی۔

 

راوی کنارے نئے شہرکو وزیراعظم  نے آئندہ نسلوں کی بقاسے تشبع  دی تاہم نئے شہر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے گفتگو کے بجائےعملی اقدامات کرناہوں گے۔

              

 

 

 

 

 

 

 

       

Shazia Bashir

Content Writer