ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ نے جائیداد کی خرید وفروخت میں وقت کی اہمیت کے حوالے سے اہم فیصلہ جاری کردیا اور عدالت عالیہ نے پلاٹ کی اقساط میں تاخیر کرنے والے کی درخواست خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس مرزا وقاص رؤف نے 12 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا، تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ پراپرٹی کے کاروبار میں کچھ عرصہ سے کافی تیزی آگئی ہے، پراپرٹی کے کاروبار میں وسعت اور تیزی سے جائیداد کی قیمتیں بھی تیزی سے بڑھتی ہیں، ایسے حالات میں پراپرٹی کی خرید وفروخت کے معاہدے کی پاسداری ناگزیر ہے۔
عام روٹین کے جائیداد کی خرید وفروخت کے کیسز میں وقت کو اہمیت نہیں دی جاتی، تحریری فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت میں بطور شہادت بغیر تصدیق پیش کی گئی دستاویزات کی قانون کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں، ایڈن ڈیویلپرز نے بقایاجات کی بروقت ادائیگی نہ کرنے پر پلاٹ الاٹمنٹ منسوخ کر دی، درخواست گزار نے ادا کی گئی رقم بھی بغیر اعتراض کے ایڈن ڈیویلپرز سے واپس لے لی۔
سول جج لاہور نے شہادت درست پڑھے بغیر درخواست گزار کے حق میں ڈگری جاری کی، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج لاہور نے ایپلٹ دائرہ اختیار درست استعمال کرتے ہوئے ڈگری کالعدم قرار دی، عدالت نے شہری اعجاز احمد خان کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج کردی۔
تحریری فیصلہ کے مطابق 2002 میں ایڈن ڈیویلپرز سے 10 مرلہ کا پلاٹ 22 لاکھ روپے میں خریدا، درخواست گزار ادائیگی اقساط میں کرنا تھی جو بروقت نہ کی گئی، چار لاکھ 98 ہزار بقایاجات کی ادائیگی میں تاخیر پر الاٹمنٹ کینسل کر دی گئی، درخواست گزار نے ڈیویلپمنٹ نہ کرانےکا الزام لگایا لیکن ثبوت نہیں دے سکا۔
دوسری جانب لاہورہائیکورٹ میں19 ججز کی آسامیاں خالی اور کورونا وائرس کے باعث مقدمات کی شنوائی نہ ہونے کے باعث بروقت انصاف کی فراہمی کا عمل تاخیر کا شکار ہے جبکہ زیر التواء مقدمات کی تعدادایک لاکھ دس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔