سٹی42: فلسطینیوں کی تنظیم حماس نے اسرائیل پر زمین، فضا اور سمندر کی جانب سے بڑے حملے شروع کر کے اسرائیل کے ساتھ بڑی جنگ چھیڑ لی۔ حماس کے اب تک حملوں مین سینکڑوں اسرائیلی مارے گئے، سینکڑوں زخمی ہیں اور درجنوں اہم افراد کو حماس کے کارکن گرفتار کر کے یرغمالی بنا کر ساتھ لے گئے۔
اسرائیل کے میڈیا کے مطابق ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں اور اسرائیل حالتِ جنگ میں ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ سے ہزاروں راکٹ فائر کئے جانے کے بعد شدید فضائی حملے کئے گئے ہیں۔
ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے جاری ہیں جس میں صیہونی فوجیوں سمیت کم ازکم 100 اسرائیلی ہلاک، سیکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے آج صبح 5 ہزار راکٹ فائر کیے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے، غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔
اسرائیلی حکام کی بڑے پیمانے پرجانی نقصان کی تصدیق
اسرائیلی وزارت دفاع کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند غزہ سے اسرائیلی علاقوں میں گھس آئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے جنگجو غزہ پٹی کے ارد گرد یہودی بستیوں کو نشانہ بنایا،جنگجوؤں کا دعویٰ ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب اسرائیلی بکتر بند گاڑی پرحملہ کرکے اس میں موجود اسرائیلی اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
یروشلم پوسٹ نے بتایا ہے کہ حماس کے حملوں میں کم از کم 100 اسرائیلی مارے گئے اور زخمیوں کی تعداد 900 سے زائد ہے۔
تاہم اسرائیلی ایمرجنسی سروس نے تصدیق کی کہ حماس کے حملوں میں کم از کم 40 افراد ہلاک اور 700 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ایمرجنسی سروس کا کہنا ہے کہ حملوں کے بعد ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں اسرائیل میں داخل ہونے والے حماس کے مبینہ جنگجو اسرائیلی شہریوں کو نشانہ بناتے بھی دیکھے جاسکتے ہیں، حماس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل پر پانچ ہزار راکٹ فائر کیے گئے جن کی زد پر کئی اسرائیلی علاقے آئے ہیں۔ حماس کے لیڈر محمد دائف نے اعلان کیا کہ ہم نے یہ بتانے کا فیصلہ کر لیا ہےکہ "بس بہت ہو چکا"۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈ نے پہلے ہزاروں راکٹ داغے اور پھر پیدل دستے سرحدی باڑ توڑ کر اسرائیل میں داخل ہوئے، القسام بریگیڈ کے مزاحمت کار موٹرگلائیڈرز کے ذریعے فضا سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔
حماس کے اچانک حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے سرحدی بیس خالی کرا لیے گئے ہیں، حماس نے اسرائیل میں اپنی سہ طرفہ کارروائی کو" آپریشن الاقصیٰ فلڈ" کا نام دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر فضائی حملے شروع کردیے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق بیس فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوج کے حملوں سے غزہ میں فلسطینی وزارت داخلہ کی عمارت بھی تباہ ہوگئی ہے۔
اسرائیل کے وزیر دفاع نے اضافی فوج بھیج دی
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر دفاع نے اضافی فوج طلب کرنے کی منظوری دے دی،غزہ میں اہداف کو نشانہ بنانے کا اعلان بھی کردیا گیا، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی زیرصدارت ملٹری ہیڈ کوارٹرز میں ہنگامی اجلاس جاری ہے۔ اسرائیل نے2007 میں غزہ پر حماس کےکنٹرول کے بعد سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔
فلسطینی شہریوں کا جشن
عرب میڈیا کے مطابق مغربی کنارےمیں جشن کاسماں ہے اور فلسطینی شہریوں کی جانب سے حماس کی کارروائی کا خیر مقدم کیا گیا۔
مقبوضہ بیت المقدس،نابلس سمیت متعددعلاقوں میں فلسطینیوں کاسڑکوں پرجشن منایا جا رہا ہے۔