سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کیخلاف قتل کا مقدمہ خارج

 سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کیخلاف قتل کا مقدمہ خارج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کی عدالت نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کیخلاف صحافی جمال خاشقجی قتل کا مقدمہ خارج کردیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جمال خاشقجی قتل کیس میں واشنگٹن کے فیڈرل جج نے امریکی حکومت کے اس موقف کو تسلیم کیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جنہیں ستمبر میں سعودی عرب کا وزیراعظم نامزد کیا گیا تھا بطور غیرملکی سربراہ امریکی عدالتوں میں استثنیٰ حاصل ہے۔

فیڈرل جج کا کہنا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کی بیوہ نے سعودی ولی عہد کے قتل میں ملوث ہونے کے حق میں موثر دلائل دئیے تاہم ان کے پاس امریکی حکومت کا موقف رد کرنے کے اختیارات نہیں۔

امریکا میں مقیم سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2018 میں ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصلیٹ میں قتل کردیا گیا تھا۔اس وقت سامنے آنے والی ویڈیو فوٹیج کے مطابق 2 اکتوبر 2018 کو جمال خاشقجی استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے کے اندر داخل ہوئے تھے لیکن اس کے بعد واپس نہیں آئے۔

جمال خاشقجی سعودی حکومت کے بڑے ناقد تصور کیے جاتے تھے اور ان کے یکدم غائب ہو جانے کے بعد سعودی حکومت پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے امریکی جریدے کے لیے کام کرنے والے صحافی کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔

جمال خاشقجی کے قتل پر عالمی سطح پر غم و غصہ سامنے آیا تھا جس کی وجہ سے سعودی ولی عہد کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا تھا جس کے بعد سے انہوں نے امریکا اور یورپی ممالک کا کوئی دورہ نہیں کیا۔ 

2019 میں سعودی عدالت نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں 5 افراد کو سزائے موت اور دیگر تین افراد کو مجموعی طور پر 24 سال قید کی سزا سنا ئی تھی۔