2خواتین کو قتل کرنیوالے سزائے موت کے قیدی پانچ سال بعد بری

 3 Death Prisoners Acquitted
کیپشن: Death Prisoners Acquitted
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)پولیس اور پراسیکوشن کی ناقص کارکردگی بہتر نہ ہوسکی،لاہور ہائی کورٹ نے 2 خواتین کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت پانے والے 3 مجرمان کو بری کردیا, دو رکنی بینچ نے سزائے موت کے تین قیدیوں کو مقدمے کے پانچ سال بعد بری کردیا۔

تفصیلات کےمطابق جسٹس شہرام سرور چودھری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے مجرمان کی بریت اپیل پر سماعت کی اور فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سزائے موت کے قیدیوں محمد حسن شہزاد ، نصراللہ اور امیر نواز کو بری کیا ،مجرمان پر اپنی بہنوں نادیہ حسن اور زمرد بی بی کو ناجائز تعلقات کے شبے میں قتل کا الزام تھا۔

وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی بہنوں کے ناجائز تعلقات کے شبے میں انہیں قتل کیا ۔ملزمان کے خلاف تھانہ صدر جوہر آباد خوشاب میں 25 مئی 2017 کو مقدمہ درج ہوا ،گواہوں کے بیانات اور میڈیکل رپورٹ میں تضاد ہے، چشم دید گواہوں کی موقع پر موجودگی بھی ثابت نہیں ہوتی، سیشن کورٹ نے ٹھوش شواہد کے بغیر سزائے موت کا حکم سنایا ۔

استدعا ہے کہ عدالت سیشن کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تینوں ملزمان کی سزائے موت کالعدم قرار دے ۔سرکاری وکیل کی جانب سے ملزمان کی بریت اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا پولیس تفتیش گواہوں کے بیانات اور میڈیکل رپورٹ میں تینوں ملزمان قصوروار ہیں۔
 

M .SAJID .KHAN

Content Writer