(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں زیر زمین پانی کو محفوظ بنانے اور شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کے لیے کیس کی سماعت، پانی کے حوالے سے ورلڈ بینک کی رپورٹ اور وفاقی حکومت کو سپریم کورٹ کے پانی سے متعلق تمام فیصلوں کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس جواد حسن نے ایڈووکیٹ سید کمال حیدر اور ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواست گزار وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے پانی کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کرنے کا حکم دیا جن پر متعلقہ محکمے عملدرآمد نہیں کر رہے، سید کمال حیدر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ میں پانی کےضیاع کو روکنے اور انتظامی معاملات کی بہتری کی سفارشات کی گئی ہیں۔
انہوں نےعدالت سے ترمیمی دائر درخواست دینے کی استدعا کی، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ 12بلین ڈالر کا پانی ضائع ہورہا ہے۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ پر لایا جائے۔
جسٹس جواد حسن کا مزید کہنا تھا کہ واٹر کمیشن بنانے کی بجائے عدالت جائزہ لے گی کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کتنا عمل درآمد ہوا، عدالت نے کیس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کے وکلاء کو بحث کے لئے طلب کرلیا۔