(سٹی 42) نیب لاہور نےتحریک انصاف کے رہنما اور سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو گرفتار کرلیا۔جس کے بعد پنجاب حکومت میں ہلچل مچ گئی، گورنر اور وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں اہم اجلاس طلب کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور نے پنجاب کے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کو آف شور کمپنی سکینڈل اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تفتیش کیلئے آج طلب کیا تھا ،جس کے لیے وہ نیب آفس پہنچےجہاں نیب حکام کی جانب سے اثاثوں کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے عبدالعلیم خان سوالات کا جواب دینے سے قاصر رہے اور نیب کو مطمئن نہ کر سکے ،جس پر نیب نے عبدالعلیم خان کو گرفتار کر لیا۔جس کے بعد عبدالعلیم خان نے سینئر وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو عبدالعلیم خان کا استعفیٰ موصول ہوچکا ہے۔
عبدالعلیم خان کے ترجمان نے انکے استعفیٰ دینے کی تصدیق بھی کردی ترجمان کے مطابق استعفے کی کاپی وزیراعظم کو بھی بھجوا دی گئی۔
ذرائع کے مطابق عبدالعلیم خان کے نام آف شور کمپنیاں بھی ہیں، عبدالعلیم خان نے اربوں کے اثاثہ جات بنائے، عبدالعلیم خان کا نام پانامہ لسٹ میں بھی ہے، عبدالعلیم خان کو جسمانی ریمانڈ کیلئے کل احتساب عدالت پیش کیا جائے گا۔
عبدالعلیم کی گرفتار ی کے بعد ڈی جی نیب شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ نیب بہتر قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات سرانجام دے رہا ہے جس میں "پسند نا پسند" کا تصور نہیں، چیئرمین نیب کے ویژن کیمطابق کرپٹ عناصر کیخلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔
مزید جاننے کیلئے ویڈیو دیکھیں