(ملک اشرف) بیوروکریسی کی جانب سے عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنا معمول بن گیا، لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم پر عملدرآمد ہونے کے باعث ڈی جی اینٹی کرپشن کیخلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹادی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد وحید نے شہری مزمل رفیق کی درخواست پر سماعت کی، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ عارف پیش ہوئے، درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کنکن پور میں واٹر سپلائی میں بے ضابطگیاں پائی گئیں، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئے اینٹی کرپشن کو درخواست دی شنوائی نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو فیصلے کا حکم دیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل راجہ عارف نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے زیرالتواء درخواست پر فیصلہ کر دیا گیا ہے، محکمانہ انکوائری کے دوران واٹر سپلائی سکیم میں بے ضابطگی نہیں پائی گئی۔
عدالتی سماعت کے بعد ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس نے احاطہ ہائیکورٹ میں سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ٹارگٹ وہ لوگ ہیں جوبدعنوانی میں ملوث ہیں، ہم ان لوگوں کیخلاف کارروائی کر رہے ہیں جو کرپشن کرکے پیسہ جیبوں میں ڈال رہے ہیں۔