ناصرعلی: میاں محمود الرشید نے پولیس کی جانب سے اپنے بیٹے پر بنائے جانے والے مقدمات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دے دیا، کہتے ہیں کہ بیٹے پر غیر اخلاقی حرکات کا الزام ثابت ہو جائے تو وزارت چھوڑ دوں گا۔
تفصیلات کے مطابق غالب مارکیٹ تھانہ میں پولیس اہاکاروں کے اغوا، کار سرکار میں مداخلت اور لڑکی کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کا معاملہ، وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید بیٹے کے دفاع میں نکل پڑے، ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ میرےبیٹے کا دوست علی اپنی گاڑی میں چائے پینے نکلا تھا۔ چند پولیس اہلکاروں نے اسے پکڑ کر غیر اخلاقی حرکات کا الزام لگایا اور تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے رہائی کے بدلے 50 ہزار کا مطالبہ کر دیا۔
میرا بیٹا اپنے دوست کو چھڑوانے پہنچا تو وہاں موجود پولیس اہلکار میں سے ایک بھاگ نکلا، جس پر پولیس اہلکاروں نے اپنے اپنی غلطی چھپانے کے لئے معافیاں مانگنی شروع کر دیں، انکا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے معافیاں مانگنے اور50 ہزار کا مطالبہ کرنے کی ویڈیو بھی ان کے پاس موجود ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ میرے خاندان کی نیک نامی میڈیا نے برباد کر دی، میں نے اپنے بیٹے کو کہا ہے فورا شامل تفتیش ہو جائے، میرے بیٹے کے خلاف غیر اخلاقی حرکات کا الزام ثابت ہو جائے تو وزارت چھوڑ دوں گا۔
میاں محمود الرشید پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی ویڈیو ثبوت تو نہ دکھا سکے تاہم صحافیوں کے سوالوں کے جوابات ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔