میٹرو پولیٹن کو 1 ارب 50 کروڑ کا مالی خسارہ، بجٹ کی تیاری مشکل ہوگئی

میٹرو پولیٹن کو 1 ارب 50 کروڑ کا مالی خسارہ، بجٹ کی تیاری مشکل ہوگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

استنبول چوک (راؤ دلشاد) کورونا وائرس کے باعث میٹروپولیٹن کارپوریشن کوایک ارب پچاس کروڑ سے زائد کا مالی خسارہ، مالی سال دو ہزار بیس اور اکیس کا بجٹ کیسے تیار کریں؟ ایم سی ایل شعبہ فنانس تذبذب کا شکار ہوگیا۔

رواں مالی سال میں میٹروپولیٹن کارپوریشن آمدن کے چھبیس ذرائع میں سے ایک بھی ریونیو ٹارگٹ پورا نہ کرسکا، میٹروپولیٹن کارپوریشن کو مالی سال 2020-21 کے سالانہ بجٹ کی تشکیل میں مشکلات کا سامنا ہے، میٹروپولیٹن کارپوریشن آئندہ مالی سال کیلئے 2 ارب روپے آمدن میں کمی وجہ سے خسارے سے دو چار ہے۔

  بجٹ دستاویزات کے مطابق گزشتہ برس کے مقابلے میں موجودہ سال میں بارہ ارب کی بجائے دس ارب روپے کا مالیاتی بجٹ پیش کیے جانے کا امکان ہے، میٹروپولیٹن کارپوریشن کا ترقیاتی بجٹ ایک ارب کے خسارے سے 2 ارب تک پہنچ سکتا ہے تاہم نئی ترقیاتی سکیموں کی مد میں ایک ارب پچاس کروڑ تک ہی مختص ہوسکیں گے، غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں پچاس کروڑ روپے کے خسارے سے 8 ارب روپے کی منظوری متوقع ہے، غیر ترقیاتی اخراجات میں تنخواہوں کی مد میں 2 ارب 3 کروڑ 82 لاکھ 36 ہزار رکھے گئے ہیں۔

  میٹروپولیٹن کارپوریشن نے متفرق اخراجات کی مد میں 6 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی ہے، پی ایف سی کی مد میں ایک ارب 92 کروڑ 29 لاکھ 30 ہزار سالانہ بھی بجٹ میں شامل کرلیے گئے۔

  میٹروپولیٹن کارپوریشن اپنے ذرائع آمدن سے 5 ارب  3 کروڑ 8 لاکھ 70 ہزار میں سے 2 ارب روپے اکٹھے کرسکی، جاری ترقیاتی سکیموں کو مکمل کرنے کیلئے 16 کروڑ 52 لاکھ 45 ہزار روپے کی منظوری دی جائے گی، ایم سی ایل ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کی مد 2 ارب 50 کروڑ کی منظوری دی جائے گی،   پنجاب حکومت سے پی ایف سی کے ترقیاتی شیئر کی ادائیگی ہی نا صرف میٹروپولیٹن کارپوریشن کو خسارے سے بچاسکتی ہے بلکہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل بھی ممکن ہوسکتی ہے۔

Sughra Afzal

Content Writer