( عمر اسلم ) صدر مسلم لیگ (ن) میاں شہباز شریف کا جج ارشد ملک کی برطرفی کے لاہور ہائیکورٹ کے سات جج صاحبان کے فیصلے پر اظہار تشکر جبکہ مریم نواز کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا صبر جیت گیا۔
صدر مسلم لیگ (ن) میاں شہبازشریف کا کہنا ہے کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود ہوں کہ اس نے ملک وقوم کی مخلصانہ خدمت کرنے والے میاں نوازشریف کی بے گناہی کو ثابت کردیا، ثابت ہوگیا کہ جج نے انصاف پہ مبنی فیصلہ نہیں دیا تھا، تین بار کے منتخب وزیراعظم کو ناحق سزا دی گئی۔ میاں شہبازشریف نے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان اور عوام سے اپیل ہے کہ محمد نوازشریف کی بے گناہی ثابت ہونے پر شکرانے کے نوافل ادا کریں۔
The LHC Administrative Committee's decision of sacking Accountability Court Judge Arshad Malik establishes that Nawaz Sharif was unjustly sentenced. His innocence stands proven today. As a natural corollary, Mian sb's sentence ought to be declared null & void.
— Shehbaz Sharif (Stay at home to stay safe) (@CMShehbaz) July 3, 2020
نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کئے جانے کے فیصلے کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کا صبر جیت گیا۔ نوازشریف کی استقامات، جبر پر بھاری رہی اور یہ ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں جو اپنا آپ اور اپنا خاندان بکھرتا دیکھتے ہیں، بڑا نقصان اٹھا لیتے ہیں مگر آئین اور قانون کو سربلند رکھتے ہیں جبکہ نوازشریف کی چاہنے والے اللہ رب العزت کے حضور سجدہ شکر ادا کریں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ آج کا فیصلہ سچ کی فتح جھوٹ کی شکست ہے اور اس فیصلے نے نوازشریف پر ہی نہیں، عدل و انصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکمل انصاف کا تقاضا ہے کہ جس طرح جج کو برطرف کیا گیا ہے اسی طرح اس کے بدعنوان فیصلوں کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
تین بار وزیراعظم رہنے والے مقبول ترین سیاست دان کی بےگناہی پر وقت کا فیصلہ آگیا ہے۔ سات محترم جج صاحبان نے جج کی برطرفی کے ذریعے واضح کردیا کہ نوازشریف کو کس طرح سزائیں دی گئی جبکہ مریم نواز نے ٹرین حادثے پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔
آج کا فیصلہ بے شک سچ کی فتح اور جھوٹ کی شکست ہے۔ اس فیصلے نے نواز شریف پر ہی نہیں ،عدل و انصاف کے دامن پر لگا ایک بڑا داغ دھویا ہے۔ الّلہ کا بے انتہا شکر جس کے ہاں نا دیر ہے نا اندھیر۔ اب عدلیہ کے وقار اور انصاف کا تقاضہ ہے کہ داغدار جج کے داغدار فیصلوں کو بھی پھاڑ پھینکا جائے۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 3, 2020