(ریحان گل) رم مارکیٹ اور بادامی باغ ٹرک اڈہ کی منتقلی کا ابتدائی خاکہ تیار، کالا شاہ کاکو جی ٹی روڈ پر 2 ہزار کنال اراضی حاصل کی جائے گی، رم مارکیٹ کے تاجروں کو 1،1 مرلہ جگہ مالکانہ حقوق پر دی جائے گی۔
والڈ سٹی اتھارٹی کی جانب سے شاہی قلعہ کے اطراف کو اصل حالت میں بحال کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، طویل مذاکرات کے بعد تاجروں اور اتھارٹی کے مابین منتقلی کے معاملات طے پا گئے ہیں، جس کے ابتدائی خاکہ کے مطابق کالا شاہ کاکو جی ٹی روڈ پر 2 ہزار کنال اراضی حاصل کی جائےگی، رم مارکیٹ کے تاجروں کو مالکانہ حقوق پر 1،1 مرلہ جگہ دی جائے گی لیکن دکان تعمیر کرنے کی ذمہ داری تاجروں کی اپنی ہوگی، فرنٹ پر دکانیں اور عقب میں ٹرک اڈہ بنایا جائے گا، ٹرک اڈہ میں سرکاری ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے گا۔
ٹرک اڈہ سے ہونے والی آمدن کے خرچے کے بعد دو حصے کیے جائیں گے، ایک حصہ سرکاری خزانے میں اور دوسرا اڈہ میں سہولیات پر خرچ ہو گا، خاکے کے مطابق ٹرک اڈہ اور رم مارکیٹ جی ٹی روڈ منتقل ہونے سے 1 لاکھ لوگوں کو روزگار مہیا ہوگا، والڈ سٹی اتھارٹی نے ابتدائی خاکہ حکومتی کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔
یاد رہے کہ قلعہ لاہور جسے شاہی قلعہ بھی کہا جاتا ہے، لاہور کی شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے، اس کی ازسرِنو تعمیر مغل بادشاہ اکبر اعظم (1556ء تا 1605ء) نے کروائی، قلعے کے اندر واقع چند مشہور مقامات میں شیش محل، عالمگیری دروازہ، نولکھا محل اور موتی مسجد شامل ہیں، شاہی قلعہ 1100 فٹ طویل جبکہ 1115 فٹ وسیع ہے، شاہی قلعہ کے عقب میں 106 رم کی دکانیں اور314 جوتوں کی دکانیں موجود ہیں، قلعہ لاہور دیکھنے کیلئے ہر روز ہزاروں لوگ آتے تھے، لیکن اب کورونا وائرس کے باعث تاریخی عمارت کو سیاحوں کیلئے بند کر دیا گیا۔
کورونا وائرس سے ملک بھر میں اب تک 408 افراد ہلاک جبکہ 17698 افراد مہلک وائرس کا شکار بن چکے ہیں، کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لاہور سمیت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، تجارتی مراکز، مارکیٹیں، سینما گھر، شاپنگ مالز، تفریحی مقامات بند ہیں۔