جنوبی افریقہ میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ اور بلیک آؤٹ سے خانہ جنگی کا خطرہ

جنوبی افریقہ میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ اور بلیک آؤٹ سے خانہ جنگی کا خطرہ
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: جنوبی افریقہ اس وقت بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرر ہاہے جس کی وجہ سے حالات انتہائی ابتر ہوچکے ہیں اور ممکنہ طور پر مکمل بلیک آؤٹ کے نتیجے میں ملک میں ہنگامے پھوٹ سکتے ہیں جو خانہ جنگی کی سطح تک بڑھ سکتے ہیں۔

نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق  امریکہ اور  آسٹریلیا سمیت مغربی سفارت خانوں نے ملک میں اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 'کئی دنوں کے قابل' خوراک اور پانی کا ذخیرہ کریں اور ملک میں پھیلے ہوئے بلیک آؤٹ کے دوران ہائی الرٹ رہیں۔ نیوزی لینڈ کی وزارت خارجہ اور تجارت نے ہڑتالوں اور مظاہروں کی وجہ سے جنوبی افریقہ میں اپنے شہریوں کو  'انتہائی احتیاط برتنے' کا مشورہ دیا ہے۔ 'بنیادی طور پر پورے جنوبی افریقہ میں پناہ گزینوں اور دیگر افریقی تارکین وطن کے خلاف  تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے بجلی کی ریکارڈ کمی کے جواب میں 9 فروری کو ایک قومی 'آفت کی حالت' کا اعلان کیا تھا۔  سرکاری پاور کمپنی ایسکوم انسٹی ٹیوٹ ملک میں بڑے پیمانے پر لوڈ شیڈنگ کر رہی ہے اور بعض جگہوں پر اس کا دورانیہ 12 گھنٹے سے بھی زیادہ بڑھ چکا ہے۔

کوارٹرز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ میں بجلی کا مسئلہ اس کی  جی ڈی پی کو بھاری نقصان پہنچا رہا ہے۔ ملک کے  مرکزی بینک کے اندازے کے مطابق لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے روزانہ 51 ملین ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ ریزرو بینک ملک کی اقتصادی ترقی کو 2022 میں 1.1 فیصد سے کم کر کے اس سال 0.3 فیصد پر دیکھ رہا ہے۔ بینک کے گورنر لیسیٹجا کگنیاگو نے کہا کہ بجلی کی بندش کے بغیر جنوبی افریقہ کی جی ڈی پی کی شرح نمو اس سال 2.3 فیصد رہ سکتی تھی۔

مرکزی بینک نے ریکارڈ پر یہ پیش گوئی کی ہے کہ 2023 میں بجلی کی بندش کے 250 دن ہوں گے، جس سے 12.7  ارب ڈالر کا تاریخی معاشی نقصان ہوگا۔ گزشتہ سال 200 دن سے زائد بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی گئی تھی ۔

سٹیج 3 لوڈ شیڈنگ کے مختصر  دورانیے کے  بعد پاور یوٹیلیٹی ایسکوم کا کہنا ہے کہ وہ بدھ کو سٹیج 5 لوڈ شیڈنگ پر واپس آجائے گی۔ سٹیج 5 کے تحت یکم مارچ کو شام چار بجے سے رات 12 بجے تک بجلی کا بلیک آؤٹ ہوگا۔ اس کے علاوہ 2 مارچ کو رات 12 بجے سے صبح پانچ بجے تک اور 3 مارچ کو  بھی اسی وقت بلیک آؤٹ ہوگا۔