(قذافی بٹ) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی۔
وزیراعظم نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ اپوزیشن آئندہ 3 ماہ میں کوئی نیا شوشہ لائے گی جس کیلئے ارکان تیار رہیں، وزیراعظم نے کابینہ میں پرفارم نہ کرنے والے ارکان کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سب کی پرفارمنس رپورٹ مل رہی ہے، پرفارم کریں ٹانگیں نہ کھینچیں، پارٹی ارکان ایک دوسرے کیخلاف رسہ کشی کی بجائے اپوزیشن پر توجہ دیں۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ملتان سے رکن اسمبلی ندیم قریشی نے وزیراعظم کو تجویز دی کہ ملک بھر میں تمام نمازوں کی ادائیگی کیلئے سرکاری احکامات دیئے جائیں، رکن اسمبلی نے اپنی تجویز میں کہا کہ سعودی عرب کی طرز پر پاکستان میں نماز کی پابندی کا سرکاری اعلان کیا جائے۔
اجلاس میں اراکین اسمبلی نے گلے شکوے بھی کئے، ارکان نے مسائل حل نہ ہونے کے دکھڑے وزیراعظم کے سامنے رکھ دیئے۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر سننے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کے مسائل میرٹ پر حل کیے جائیں، جائز کام ہر صورت کیا جائے، قانون سے ہٹ کر اور میرٹ کے برعکس کوئی کام نہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کو پی ٹی آئی مؤقف عوامی سطح پر واضح انداز میں بھی پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر ثابت کریں گے کہ پی ٹی آئی حقیقی تبدیلی لانے والی جماعت ہے۔
وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور یوتھ کو فوکس کر کے ترقیاتی منصوبے لانے کی بھی ہدایت کی۔