( ملک اشرف ) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں عاصمہ جہانگیر گروپ کے صدارتی امیدوار سیدقلب حسن جبکہ سیکرٹری کی سیٹ پر حامد خان گروپ کے حمایت یافتہ شمیم الرحمان کامیاب قرار پائے، وکلا کا جشن، ڈھول کی تھاپ پر رقص اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں 1299 ووٹرز میں سے 981 وکلا نے اپنا رائے حق دہی استمال کیا۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 20-2019 کے غیرحتمی اور غیرسرکاری نتائج کے مطابق صدر کی نشست پر عاصمہ جہانگیر گروپ کے حمایت یافتہ امیدوار قلب حسن جبکہ سیکرٹری کی نشست پر حامد خان گروپ کے امیدوار شمیم الرحمان کامیاب قرار پائے۔
پنجاب سے نائب صدر کی نشست پر غلام مرتضیٰ چوہدری نے کامیابی حاصل کی۔ نو متخب صدر کا کہنا تھا کا جمہوریت کی فتح ہوئی اور وہ رول آف لاء کی بالادستی کے لئے کام کریں گے۔ نو منتخب سیکرٹری شمیم الرحمان ملک نے کہا کہ وہ وکلاء کے اعتماد پر ہورا اتریں گے جبکہ نائب صدر غلام مرتضی چوہدری نے ساتھ دینے پر وکلا کا شکریہ ادا کیا۔
پولنگ میں سینئر وکلاء اور ریٹائرڈ ججز کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ وکلاء کے الیکشن جمہوری روایات کا حسن ہیں۔
سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان نے کہا کہ وکلاء کو اعلی عدلیہ میں ججز کی تعیناتیوں اور ججز کے احتساب بارے تحفظات ہیں۔ یہ الیکشن وکلاء کی آواز متعلقہ ایوانوں تک پہنچائیں گے۔
سپریم کورٹ بار کے الیکشن میں سارا دن وکلاء کی گہما گہمی رہی۔ نو بجے سے شام پانچ بجے تک ہونے والی پولنگ میں ایک سے دو بجے تک وقفہ ہوا جبکہ وکلاء کے لئے کھانے کا اہتمام کیا گیا۔