ایل ڈی اے کا ٹیوب ویلوں پر پانی کے بلوں کا نفاذ ہائیکورٹ میں چیلنج

ایل ڈی اے کا ٹیوب ویلوں پر پانی کے بلوں کا نفاذ ہائیکورٹ میں چیلنج
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک ا‍‍‍شرف: ایل ڈی اے کا شہر کے ٹیوب ویلوں پر پانی کے بلوں کے نفاذکا اختیار ہائیکورٹ میں چیلنج ،،عدالت نے وکیل کو درخواستگزار کمپنی کا پٹیشن دائر کرنے کا اتھارٹی لیٹر لگانے کی ہدایت کردی۔
جسٹس شاہد وحید نے اے بی موری پرائیویٹ لمٹیڈ کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست میں ڈی جی ایل ڈی اے اور ایم ڈی واسا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔درخواستگزاروکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایل ڈی اے نے دوہزار اٹھارہ میں ٹیوب ویلز پر ایکوفائر چارجز کےنفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کیا ۔

پنجاب حکومت نے دسمبر دوہزار انیس میں پانی کےبلوں کےنفاذکے حوالے سےقانون بنایا ۔ حکومت نے پنجاب واٹر ایکٹ دوہزارانیس بنایا۔اس ایکٹ کے تحت پانی کے بلوں اور واجبات کے نفاذ کا اختیار واٹر کمیشن کو دیا گیا۔درخواستگزار کمپنی نے بیکری آئٹمز کی مصنوعات کیلئے ایک ٹیوب ویل لگارکھاہے. ایل ڈی اے نے دوہزار اٹھارہ میں ٹیوب ویلز پر ایکوفائر چارجز کیلئےنوٹیفکیشن جاری کیا.

پنجاب واٹر ایکٹ دوہزار انیس کے بعد ایل ڈی اے کےپاس پانی کے بلوں کے نفاذ کا اختیار نہیں رہا۔درخواستگزارنےاستدعا کی کہ عدالت ایل ڈی اے کی جانب سےٹیوب ویلوں کے پانی کے بلوں کا نفاذ کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے .