ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور پولیس لائنز دھماکا، شہدا کی تعداد 88 ہوگئی

peshawar blast news
کیپشن: peshawar blast news
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:پشاور پولیس لائنز دھماکے میں شہدا کی تعداد 88 ہوگئی۔

ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کے مطابق رات 12 سے اب تک 17 شہدا کے جسدخاکی اور ایک زخمی کو نکالا گیا ہے  جب کہ دھماکے کے 55 زخمی اب بھی زیر علاج ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 88 ہوگئی ہے۔حکام کے مطابق  مسجد کے ملبے تلے دبے مزید افراد کو نکالنےکےلئےآپریشن جاری جاری ہے جب کہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی کیا جارہا ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال نے دھماکے میں شہید اور   زخمی افراد کی فہرست جاری کردی ہے جس کے مطابق دھماکے میں 72 افراد  شہید ہوئے، 157 زخمی ہوئے۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-01-31/news-1675136943-9559.jpg

شہداء میں ڈی ایس پی عرب نواز، 5 سب انسپکٹرز، مسجد کے پیش امام صاحبزادہ نور الامین ، ایک خاتون  اور دیگر افراد شامل ہیں۔ خاتون مسجد سے متصل پولیس کوارٹر میں رہاش پذیر  تھی۔

اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تین جاں بحق افراد کی شناخت ابھی نہیں ہوسکی ہے۔ریسکیو کے مطابق پشاور کے علاقے صدر پولیس لائنز میں مسجد کے اندر دھماکا ہوا، دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ دور دور تک سنی گئی جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جب کہ دھما کے کے بعد علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔

ریسکیو کا کہنا ہےکہ دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے، سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو سیل کردیا۔

انتظامیہ لیڈی ریڈنگ اسپتال کا کہنا  ہے کہ اسپتال میں خون کی اشد ضرورت ہے، شہریوں سے اپیل ہے کہ خون کے زیادہ سے زیادہ عطیات دیے جائیں۔ ڈپٹی کمشنر کےمطابق لیڈی ریڈنگ اسپتال میں زخمیوں کو او نیگیٹو خون کی اشد ضرورت ہے لہٰذا او نیگیٹو خون والے حضرات جلد از جلد خون عطیہ کریں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکا نماز ظہر کے دوران پولیس لائنز کی مسجد میں ہوا ہے جس کے باعث مسجد میں موجود متعدد نمازی زخمی ہوئے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہےکہ دھماکا اس وقت ہوا جب مسجد میں نماز ادا کی جارہی تھی۔

ذرائع کے مطابق دھماکے سے مسجد کی چھت نیچے آنے کی وجہ سے متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہو نے کا بھی خدشہ ہے جنہیں نکالنے کے لیے کرین منگوالی گئی ہے۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-01-31/news-1675136813-2799.jpg

سکیورٹی حکام کا کہنا ہےکہ پولیس لائنز میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا اور خودکش حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا جس نے نماز کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دھماکے کے بعد مسجد کی چھت نیچے آگری اور مسجد منہدم ہوگئی۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2023-01-31/news-1675136828-7684.jpg

ذرائع کے مطابق پولیس لائنز صدر کا علاقہ ریڈزون میں ہے جو ایک حساس علاقہ تصور کیا جاتا ہے جس کے قریب حساس عمارتیں بھی ہیں جب کہ سی ٹی ڈی کا دفتر بھی پولیس لائنز میں ہی ہے، اس علاقے میں پشاور پولیس کے سربراہ اور ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا دفتر بھی ہے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز خان نے کہا کہ پولیس لائنز کی مسجد میں نماز کے دوران دھماکا ہوا ہے اس میں خودکش دھماکے کے امکان کو رد نہیں کرسکتے۔

سی سی پی او نے کہا کہ پولیس لائن میں ایسا واقعہ ہونا سکیورٹی کوتاہی ہی لگتا ہے، دھماکے سے مسجد کا مرکزی ہال زمین بوس ہوگیا ہے تاہم دھماکے سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان نے پشاور دھماکے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی۔