زین مدنی: سال دوہزار بیس پاکستان فلم انڈسٹری کے لئے سب سے برا سال رہا ، سال دوہزار بیس میں کوئی بھی معیاری بڑے بجٹ کی فلم سینماؤں کی زینت نہیں بنی، سنگل سکرین سینما بھی تاحال نئی کم بجٹ کی نئی فلم کے منتظر ہیں اور امید کررہے ہیں کہ سال دوہزار اکیس میں نئی فلمیں سینما گھروں کی زینت بنیں گی۔
شوبز انڈسٹری میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے برا سال رہا جس نے سب سے زیادہ متاثر فلم انڈسٹری کو کیا کیونکہ سال کے آغاز سے حسب روایت بہت سی فلموں کی تیاری جاری تھی اورسب لوگوں نے اپنی اپنی فلموں کی نمائش کی منصوبہ بندی کی ہوئی لیکن کسی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ اس سال کوئی بھی فلم ریلیز نہیں گی کیونکہ اللہ تعالی کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
سال2020 کے آغاز میں چھوٹے بجٹ کی نان کمرشل دو تین فلمیں ضرور ریلیز کی گئیں جو زیادہ کامیابی بھی حاصل نہ کرسکیں، کورونا کی وبا زیادہ پھلنے کے بعد جب ملک بھر میں لاک ڈاؤن لگادیا گیا تو دوسرے شعبوں کی طرح سینما گھر بھی بند کردیئے گئے، جن فلموں کی شوٹنگ ہورہی تھی وہ بھی رک گئیں۔
حالات نارمل ہونے کے بعد جب سینما گھر کھولے گئے تو اس وقت بھی حالات زیادہ سازگار نہیں کیونکہ کورونا کے خوف سے باہر جانے کے لئے تیار نہیں تھے، سینما گھر کھلنے کے باوجود کوئی بھی پاکستانی فلم نمائش کے لئے پیش نہ کی گئی حالانکہ ”دی لیجنڈ آف مولا جٹ“ اور”ٹچ بٹن“ جیسی فلموں کی نمائش کا اعلان پہلے ہی کیا جاچکا تھا۔
اس کے علاوہ پندرہ کے قریب مزید فلمیں تیار تھیں لیکن کسی بھی پروڈیوسرنے اپنی فلم ریلیز کرنے کا رسک نہیں لیا۔