قیصر کھوکھر: محکمہ خزانہ پنجاب نے صوبے کے تمام محکموں پر بجلی گرا دی، محکموں کے ترقیاتی فنڈز روک لئے گئے۔
محکمہ خزانہ پنجاب نے تمام محکموں کے ترقیاتی فنڈز روک لئے ہیں، انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ترقیاتی فنڈز صوبے میں پیدا ہونے والے مالی بحران کے باعث روکے گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاق سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو فنڈزنہیں مل رہے تھے جس کے بعد پنجاب سے وفاق سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔
محکمہ خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ جیسے ہی وفاق سے فنڈز ملیں گے ترقیاتی بجٹ جاری کر دیا جائے گا تاہم وفاق سے فنڈز نہ ملنے کی صورت میں صوبے میں ترقیاتی فنڈز بند رہیں گے۔ ترقیاتی فنڈز رکنے سے صوبے میں بہت سے منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب میں کورونا کی وبا سے مالی بحران کے اثرات تعلیم کے بجٹ پر بھی پڑنے لگے ہیں، آئندہ مالی سال میں سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں مزید کمی کردی گئی، پنجاب میں سرکاری سکولوں کے ترقیاتی بجٹ کا حجم بتیس ارب مختص کرنے کی تجویز دے دی گئی۔سرکاری سکولوں کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 32 ارب مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محکمہ سکول ایجوکیشن نے ترقیاتی بجٹ میں50 ارب سے زائد کی ڈیمانڈ کی تھی، کورونا وبا اور مالی بحران کے سبب بجٹ میں واضح کمی کردی گئی۔
پی اینڈ ڈی بورڈ کا کہنا ہے کہ رواں سال سکولوں کی اپ گریڈیشن اورمِسنگ فسلیٹیزپرہی بجٹ مختص ہوگا، آئی ٹی لیبز کے جاری منصوبوں کو ہی مکمل کیا جائے گا، نئے سال میں نئے منصوبہ جات پرکم توجہ دی جائے گی۔کورونا کے باعث کاروبار بند ہونے سے ٹیکس کولیکشن میں شدید کمی آئی ہے جس سے پنجاب حکومت کو مالی بحران کا سامنا ہے، موجودہ حالات کے پیش نظر پنجاب حکومت نے ترقیاتی سکیموں اور بجٹ جاری کرنے کے لئے پالیسی وضع کر لی ہے۔