(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو پاکستان میں علاج کی پیشکش کردی۔
پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے دوران پیش آنے والے واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 16سال کی عمر سے احتجاج کر رہی ہوں لیکن زندگی میں کبھی اس طرح کا تشدد نہیں دیکھا، خاتون کو اگر آپ نے گرفتار بھی کرنا ہے تو آئین کے مطابق ایک لیڈی پولیس کا ہونا ضروری ہے ہم سب خواتین وہاں تھیں اور اگر آپ فوٹیج دیکھیں تو وہاں کوئی لیڈی پولیس نہیں تھی.
انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج تھا میں گاڑی ڈرائیو کر رہی تھی، پہلے 3 مسٹنڈوں نے مجھے گاڑی سے کھینچنے کی کوشش کی اس کی فوٹیج بھی سب نے دیکھی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ میں 10بجے سے وہاں کھڑی تھی اور 12 ساڑھے 12 بج چکے تھے، اتنی زیادہ اسٹیئر گیس پھینکی گئی اور ہمارے کارکنوں پر اتنا زیادہ تشدد کیا میں نے چاہا کہ میں کسی سے بات کروں لیکن انہوں نے اس طرح ڈنڈے برسائے کہ اگر وہاں سے نہ نکلتی تو شاید مجھے بھی مار دیتے۔
دوران گفتگو ڈاکٹر یاسمین راشد نے نواز شریف کو علاج کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے ڈاکٹر بہت قابل ہیں اب تو واپس آجائیں۔