(سٹی 42)محبت کی شادی کرنے والی 18 سالہ لڑکی تحفظ کیلئے سیشن عدالت پہنچ گئی، عدالت نے پولیس کو ہراساں کرنے سے منع کرتے ہوئے تحفظ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق شادباغ کی رہائشی آمنہ انور نے سیشن عدالت میں تحفظ کے لئےدرخواست دائر کر دی، درخواست گزار لڑکی کی جانب سے اشفاق مغل ایڈووکیٹ پیش ہوئے، درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ آمنہ انورنے علی حمزہ سے پسند کی شادی ہےوالدین پولیس کے ذریعے ہراساں کر رہے ہیں، آمنہ انور کا کہنا تھاکہ مجھے کسی نے اغواء نہیں کیا میں علی حمزہ سے محبت کرتی ہوں، لڑکی نے عدالت سے استدعاکی کہ میں عاقل و بالغ ہوں اپنا نفع و نقصان سمجھتی ہوں، اپنی مرضی سے زندگی گزار کا حق رکھتی اور مجھے تحفظ فراہم کیا جا ئے۔
آمنہ انو کا مزید کہنا تھا کہ والدین اور پولیس کو ہراساں کرنے سے روکا جائے، درخواست گزار لڑکی آمنہ انور اور اس کے خاوند علی حمزہ نے عدالت میں اپنا بیان قلمبندکرایا، ایڈیشنل سیشن جج فیاض احمد نے درخواست پر سماعت کے بعد تھانہ شادباغ پولیس کو حکم دیا کہ پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو ہراساں نہ کیا جائے اور ان کو تحفظ فراہم کیا جا ئے۔