نگراں حکومت نے دیگرممالک کےساتھ معاہدوں پرمذاکرات کااختیار حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
کابینہ نے اپنے منگل کے اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز تشکیل دینے کی منظوری بھی دے دی۔
وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی کی تشکیل اور ٹی او آرز کی منظوری دیدی۔ کابینہ سےکابینہ ڈویژن کی سمری کی سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی۔ کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز کی سربراہ وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر ہوں گی۔
بیرونی ممالک کےساتھ حکومتی سطح پرمعاہدوں پرمذاکرات کمیٹی کےٹی اوآرز میں شامل ہیں۔ کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس کے مطابق جی ٹو جی معاہدوں کیلئے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی جاسکے گی۔ کابینہ کی اس کمیٹی کو بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز پرفوری عمل کیلئےضروری فیصلوں کا اختیار ہوگا۔ کابینہ کمیٹی کےفیصلوں کی منظوری وفاقی کابینہ سے لینا ہوگی۔
کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز میں وزیر تجارت وصنعت پیداوار شامل ہوں گے۔
مواصلات, پاور اینڈ پیٹرولیم,قانون کے وفاقی وزراء بھی کمیٹی ارکان کا حصہ ہوں گے۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کو نگراں وفاقی حکومت کی دو دن میں بنائی ہوئی تین اہم کابینہ کمیٹیوں کی سربراہ بنایا جا چکا ہے۔ پیر 28 اگست کو کابینہ کمیٹی برائے نجکاری اور کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی ادارہ جات کی تشکیل کا اعلان کیا گیا۔ ان دونوں کیبنٹ کمیٹیوں کی سربراہی بھی وزیر خزانہ و ریونیو کے سپرد کی گئی۔ وزیر تجارت و صنعت پیداوار، پاور اینڈ پیٹرولیم،قانون و انصاف ،آئی ٹی اور مواصلات کے وزراء ان دونوں کمیٹیوں کے بھی ارکان ہیں۔