پنجاب حکومت کا تعلیمی بجٹ متاثر، نئے مالی سال میں 50 ارب کی ڈیمانڈ مسترد

 پنجاب حکومت کا تعلیمی بجٹ متاثر، نئے مالی سال میں 50 ارب کی ڈیمانڈ مسترد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے: پنجاب میں کورونا کی وبا سے مالی بحران کے اثرات تعلیم کے بجٹ پر بھی پڑنے لگے، آئندہ مالی سال میں سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں مزید کمی کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کی وبا  سے مالی بحران کے اثرات تعلیم کے بجٹ پر بھی پڑنے لگے ہیں، آئندہ مالی سال میں سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں مزید کمی کردی گئی، پنجاب میں سرکاری سکولوں کے ترقیاتی بجٹ کا حجم بتیس ارب مختص کرنے کی تجویز دے دی گئی۔سرکاری سکولوں کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 32 ارب مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محکمہ سکول ایجوکیشن نے ترقیاتی بجٹ میں50 ارب سے زائد کی ڈیمانڈ کی تھی، کورونا وبا اور مالی بحران کے سبب بجٹ میں واضح کمی کردی گئی۔

پی اینڈ ڈی بورڈ کا کہنا ہے کہ رواں سال سکولوں کی اپ گریڈیشن اورمِسنگ فسلیٹیزپرہی بجٹ مختص ہوگا، آئی ٹی لیبز کے جاری منصوبوں کو ہی مکمل کیا جائے گا، نئے سال میں نئے منصوبہ جات پرکم توجہ دی جائے گی۔کورونا کے باعث کاروبار بند ہونے سے ٹیکس کولیکشن میں شدید کمی آئی ہے جس سے پنجاب حکومت کو مالی بحران کا سامنا ہے، موجودہ حالات کے پیش نظر پنجاب حکومت نے ترقیاتی سکیموں اور بجٹ جاری کرنے کے لئے پالیسی وضع کر لی ہے۔

پالیسی کے مطابق رواں مالی سال میں سرکاری محکموں کا بجٹ مکمل ختم کردیا گیا ہے، صرف پہلے سے کئے گئے اخراجات کے لئے فنڈز چھوڑے گئے ہیں باقی تمام فنڈز محکموں سے واپس لے لئے گئے ہیں جبکہ نئے مالی سال میں چھوٹے محکموں کو نئی ترقیاتی سکیموں سے محروم رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 پہلے سے جاری صرف ان سکیموں کو فنڈز دئیے جائیں گے جو اگلے مالی سال میں مکمل ہونے کے قابل ہوں گی، نئی ترقیاتی سکیمیں صرف بڑے اور ضروری محکموں کے لئے رکھی جائیں گی۔

Shazia Bashir

Content Writer