(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو ہٹانے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا کہ ہم پشاور جانا چارہے تھے، پولیس نے کہا آپ واپس جائیں، ایس ایس پی رینک کے آفیسر نے کہا واپس جائیں ورنہ آپ نقصان اٹھائیں گے، باقی تمام سیاسی جماعتوں کے وزرائے اعلیٰ بھی ریلیوں میں شامل ہوتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا کہ راستے کھول دیئے جائیں لیکن انہوں نے اس پر عمل نہیں کیا، چیف سیکرٹری پنجاب کو فون کر کے پولیس افسر کی شکایت بھی کی، ہم بھی حکومت کا حصہ ہیں ہمیں پتا ہے پولیس کیسے کام کرتی ہے، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب اور اس وقت ڈیوٹی پر موجود پولیس آفیسرز کو عہدے سے ہٹایا جائے۔
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ گاڑی پر جھنڈا لگا ہوا تھا پھر بھی شیلنگ کی گئی، پولیس کبھی بھی کسی بڑے کے آرڈر کے بنا خود ایسے نہیں کرتی، یہ گلگت بلتستان کی تضحیک ہے ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے، ہم آرمی چیف، چیف جسٹس اور صدر کو خط لکھ رہے ہیں، ہم پر سزا بنتی ہے تو ہم استعفیٰ دینے کے لئے تیار ہیں۔
خالد خورشید نے کہا کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لوگوں کو کیا وفاق میں آنے نہیں دیا جاسکتا، کیا مراد علی شاہ بلاول کے کنٹینر پر بیٹھ کر نہیں آئے تھے، پولیس کو کس نے اتنا حوصلہ دیا اب ہم اس کا ازالہ چاہتے ہیں۔