افسر توہین عدالت کرنے سے باز نہ آئے،مقدمات کی تعداد 33 ہوگئی

افسر توہین عدالت کرنے سے باز نہ آئے،مقدمات کی تعداد 33 ہوگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف : ویڈلاک پالیسی کے تحت سرکاری ملازمین میاں بیوی کا ایک علاقہ میں تبادلہ نہ کرنے کا معاملہ، چیف سیکرٹری کیخلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر، تعداد 33 ہوگئی، ہائیکورٹ میں چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارم بخاری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
 
جسٹس شاہدوحید نے ایلمنٹری سکول ٹیچر شگفتہ انجم کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ وہ اور اس کا خاوند سرکاری ملازم ہیں، ویڈلاک پالیسی کے تحت دونوں کا ِایک علاقہ میں تبادلہ نہیں کیا جارہا۔ ویڈلاک پالیسی کے تحت ایک جگہ تبادلہ کیلئے افسران اور چیف سیکرٹری کو درخواست دی۔ داد رسی نہ ہونے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیاتھاکہ معاملےکاچیف سیکرٹری کی زیرصدارت اعلی سطح کی کمیٹی میں جائزہ لیاجائےگا۔

عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے چیف سیکرٹری کو 30 روز میں فیصلے کا حکم دیا۔ عدالت کے23 اکتوبر 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی۔ درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ حکم عدولی پر چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ کوافسران سےہدایات لےکرآئندہ سماعت پرجواب دینےکی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں ایم ڈی نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت،، عدالت نے ایم ڈی این ایف سی ڈاکٹر حامد عتیق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔


جسٹس شاہد وحید نے اسسٹنٹ ڈسٹری بیوٹرز نعیم احمد کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کو واجبات کی ادائیگی نہیں کی جا رہی، جس پر اس نے ایم ڈی نیشنل فرٹیلائزر کارپورہشن کو درخواستیں دیں، شنوائی نہ ہونے پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالتی حکم کے باوجود اس کو دو سال کے واجبات ادا کرنے کی درخواست پر فیصلہ نہیں کیا جارہا۔

عدالت کے 22اکتوبر 2020 کے حکم کی تعمیل نہیں کی جا رہی، درخواستگزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر این ایف سی کے ایم ڈی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،، عدالت نے درخواست پر ایم ڈی این ایف سی ڈاکٹر حامد عتیق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer