(جنید ریاض)لاہور سمیت پنجاب بھر کے 1245 ایلمنٹری سکولوں کو اپ گریڈ کیے جانے کا معاملہ، ہائی کا درجہ ملنے سے سکولوں میں سائنس ٹیچرز ، کلریکل سٹاف اور کمروں کی قلت پیدا ہوگئی، فنانس ڈیپارٹمنٹ نے سکولوں کے بجٹ پر اعتراض لگادیا،مذکورہ سکولوں کے مسائل کے حل کیلئےسربراہان خوار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت صوبہ بھر کے 1245 ایلمنٹری سکولوں کو اپ گریڈ کرنے کا معاملہ حل نہ ہوسکا،سکولوں کو ہائی کا درجہ ملنے سے سکول سربراہان خوارہوگئے۔سکول اپ گریڈ ہونے سے سربراہان کو اساتذہ ، کلریکل سٹاف ، بجٹ اور کمروں کی کمی سامنا ہوگیا۔فنانس ڈیپارٹمنٹ نے اپ گریڈہونے والے سکولوں کا بجٹ ہی منظور نہ کیا۔محکمہ خزانہ سے بجٹ کی سمری پر اعتراض لگادیا۔
مذکورہ سکولوں میں لاہور کے 49 سکول بھی شامل ہیں۔سکول سربراہان کا کہنا ہے کہ چھ ماہ گزر جانے کے باوجود سکولوں کا بجٹ ہی منظور نہیں کیا جارہا، میٹرک کو پڑھانے کیلئے سائنس ٹیچرز بھی فراہم کیے جائیں۔انکا کہنا تھا کہ اتھارٹیز کی ہدایت پر متعلقہ سکول بورڈ سے الحاق بھی کراچکے ہیں۔دوسری جانب ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کا کہنا ہے کہ بجٹ کی منظوری کیلئے محکمہ خزانہ سے رابطہ میں ہیں۔انکا کہنا ہے کہ جلدسکول کا بجٹ منظور کروالیا جائے گا۔
واضح رہے کہ محکمہ تعلیم نے لاہور کے 400 پرائمری سکولوں میں مستقل ہیڈز لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پرائمری سطح پر اصلاحات کی جائیں گی۔ پرائمری سکولوں میں مستقل ہیڈز کے ساتھ کم از کم تین ٹیچرز لازمی دیئے جائیں گے ۔ پرائمری سکولوں میں اصلاحات کے لئے ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر کلیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں 11 افسران شامل ہیں۔محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پرائمری سکولوں میں نئے کمرے اور تعمیرومرمت کا کام بھی کروایا جائے گا۔