مجاہد کامران نے رہائی کیلئے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا

مجاہد کامران نے رہائی کیلئے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا
کیپشن: City42 - Former VC Punjab University Mujhaid Kamran
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے نیب انکوائری اور وارنٹ گرفتاری کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مجاہد کامران کی جانب سے رہائی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں چئیرمین، ڈی جی نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔

درخواستگزار کے مطابق نیب نے پنجاب یونیورسٹی میں ساڑھے پانچ سو استاتذہ کی غیر قانونی بھرتی بارے انکوائری کی، وہ نیب تحقیقات میں شامل ہوئے اور اپنی بے گناہی کے ثبوت فراہم کیے، استاتذہ کی بھرتی سنڈیکیٹ کی منظوری اور تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کی گئی، یونیورسٹی میں خلاف قانون بھرتیوں اور بے ضابطگیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ انکوائری مکمل کیے بغیر ہی درخواست گزار کو گیارہ اکتوبر کو گرفتار کرلیا،وارنٹ گرفتاری بلا جواز اور قانونی تقاضوں کے برعکس جاری کیے گئے، بارہ اکتوبر کو دوسرے شریک پی ایچ ڈی پروفیسرز کے ہمراہ ہتھکڑیوں میں احتساب عدالت پیش کیا گیا، احتساب عدالت نے دس روز کا جسمانی ریمانڈ دیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے ہتھکڑیوں میں پیش کرنے پر از خود نوٹس بھی لیا۔

ڈاکٹر مجاہد کامران کے مطابق وہ کسی بھی بے ضابطگی میں ملوث نہیں، نیب دس روز جسمانی ریمانڈ کے بعد جیل بھجوا چکی ہے، نیب تفتیش مکمل کرچکا ہے اور وہ بے قصور ہیں.

درخواست میں استدعا کی گئی کہ نیب کی انکوائری اور وارنٹ گرفتاری کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔

سابق وی سی ڈاکٹر مجاہد کامران کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ انتیس اکتوبر کو سماعت کرے گا۔

Sughra Afzal

Content Writer