(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ کا حکومت کو خدمات پرٹیکس لینے کیلئے قانون سازی کا حکم، قانون سازی نہ کرنے پر اسی نوعیت کے تمام مقدمات میں حکم امتناعی جاری کرنے کی بھی تنبیہ۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد جمیل خان نے مختلف درخواستوں پر سماعت کی، عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل انور منصور، ایڈووکیٹ جنرل سردار احمد جمال سکھیرا سمیت دیگر افسر پیش ہوئے، درخواست گزاروں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ صوبے میں وفاق اور پنجاب دونوں نے سروسز پر ٹیکس لگا رکھا ہے، کن محکموں سے وفاق یا صوبہ ٹیکس لے گا، یہ واضح نہیں۔
درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ ٹیکس وصولی کے حوالے سے پالیسی واضح کرنے کاحکم دیا جائے۔
جسٹس شاہد جمیل خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ وفاق اورصوبہ ایسی قانون سازی کرے کہ متصادم قوانین میں یکسانیت پیدا ہو،ایک سروس پر صوبہ اور وفاق ٹیکس لگا رہا ہے، موجودہ حالات میں کوئی بھی کاروبار کرنامشکل ہوتا جا رہا ہے۔
جسٹس شاہد جمیل خان نے کہاکہ ٹیکس گزاروں کیلئے غیریقینی کی صورتحال ختم کی جائے، ایسی صورتحال میں ٹیکس اہداف حاصل کرنا ناممکن ہے، اٹارنی جنرل نے قانون سازی کیلئے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی اور عدالت کو آگاہ کیا کہ تمام صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرل، متعلقہ ریونیو اداروں کا اجلاس بلایا جائیگا، مسئلے کے حل کیلئے جلد اقدامات یقینی بنالیں گے، عدالت نے عملدرآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت جولائی کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔