رضوان نقوی: اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر اور ریجنل ڈائریکٹوریٹس میں تگڑی سفارشوں پر 50 نکے افسر بڑے عہدوں پر تعینات ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن، ریجنل ڈائریکٹوریٹس میں چھوٹے افسربڑے عہدوں پرتعینات ہوگئے ہیں۔ تمام ریجنل ڈائریکٹرز 50 جونیئرافسر خلاف قانون بڑی آسامیوں پرتعینات ہیں۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس، پی ایم ایس، پنجاب پولیس کے انسپکٹرز شامل ہیں جبکہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے اپنے متعدد افسروں کو کھڈے لائن لگا دیا۔ اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرمیں گریڈ19 کی آسامی پر18 کا افسر، گریڈ19 کی آسامی پرگریڈ18 کےپی ایم ایس افسرصفی اللہ خان، ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل کی گریڈ18 کی آسامی پر17 کا افسر جبکہ گریڈ 17 کےرانا آفتاب کو گریڈ 18 کی آسامی پرتعینات کیا گیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن پر 17کےنویدالاسلام ورک، ڈائریکٹراینٹی کرپشن لاہور ریجن اے کی گریڈ 19 کی آسامی پر 18 کےوسیم حامد، لاہور ریجن میں ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی گریڈ18 کی آسامی پر 17 کاافسر اور گریڈ 18 کی آسامی پرگریڈ 17 کے آصف علی ڈوگرکوتعینات کیاگیا ہے۔ اینٹی کرپشن لاہور ریجن بی میں پولیس انسپکٹر محمد فیصل ندیم کی تگڑی سفارش پر انہیں گریڈ 17کی اسسٹنٹ ڈائریکٹرانویسٹی گیشنز، ریجن بی میں پولیس انسپکٹر منیر احمد گریڈ 17 کی اسسٹنٹ ڈائریکٹرانویسٹی گیشن اور ڈی ڈی آئی کی گریڈ 18کی آسامی پر گریڈ 17کے حافظ محمد سلمان تنویر تعینات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جونیئر افسروں کی بڑے عہدوں پر تعیناتی اہم کیسز پر سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے، سفارشی کلچر اورناتجربہ کاری پرجونیئر افسر احتساب کے ادارے کیلئےخطرناک ہیں۔