101 سالہ بزرگ قیدی کی سزا معافی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری

101 سالہ بزرگ قیدی کی سزا معافی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے 101 سالہ بزرگ قیدی کی سزا معافی کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس راجہ شاہد محمود عباسی نے 101 سالہ بزرگ قیدی مہدی خان کی درخواست پر   تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو مہدی خان کی جیل مینوئل رول 146 کے تحت درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالتی فیصلے  میں کہا گیا ہے کہ 3 مارچ 2020 کو اے آئی جی پنجاب جیل خانہ جات عدالت میں پیش ہوئے، اے آئی جی پنجاب نے بتایا کہ مہدی خان کی درخواست ہوم ڈیپارٹمنٹ میں زیر التوا ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ فیصلے کی مصدقہ نقول جاری ہونے کے 3 ہفتوں میں درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔

تحریری حکم کے مطابق سیکشن آفیسر ہوم ڈیپارٹمنٹ کیجانب سے پیش ہوئے اور کہا کہ درخواست پر جلد از جلد فیصلہ کیا جائے گا، مہدی خان نے عدالت سے استدعا کی کہ اسکی طبی حالت جانچنے کے لیے میڈیکل بورڈ قائم کیا جائے۔

درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ قیدی مہدی خان علیل اور 100سال سے زائد عمر ہے، مہدی خان کو 2006 میں گجرات میں قتل کے مقدمے میں سزا سنائی گئی تھی، خاندانی دشمنی کے نتیجے میں 7 افراد قتل ہوئے تھے،  مہدی خان کی اس وقت عمر86 سال تھی، 2009 میں ٹرائل کورٹ نے مہدی خان کو بری کیا تھا، جس کے بعد مخالف فریق نے  فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

 وکیل درخواست گزار کے مطابق قیدی مہدی خان کو 2019 میں ہائیکورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی، مہدی خان کو جب سزا سنائی گئی تو وہ اپنی زندگی کے 100 سال مکمل کرچکے تھے۔

 

Sughra Afzal

Content Writer