(علی ساہی)لاہور سمیت پنجاب بھر میں بڑی شاہراہوں پر موجود پراپرٹی کے مالکان سے ٹیکس وصولی کا فیصلہ، جنوری سے سروے کا آغاز ہوگا جبکہ جولائی سے ٹیکس کی وصولی کا عمل شروع کردیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق بڑی شاہراہوں پر موجود جائیدادوں سے ٹیکس لینے فیصلہ کیا گیا ہے، صوبہ بھر میں بڑی شاہراہوں پر جائیدادوں کی نشاندہی کے لئے جنوری سے سروے کا حکم دے دیا گیا ہے، ایکسائز حکام کا کہنا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس لینے کے لئے ہائی ویز پر کمرشل اور ڈومیسٹک 920 پوائنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں کمرشل و رہائشی جائیدادوں کا سروے کیا جائے گا۔
ڈی سی ریٹ کے مطابق جائیداد کے مالیت کا ایک فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا، محکمہ ایکسائز نے ٹیکس لینے کے لئے 6 لاکھ سے زائد جائیدادوں کا ہدف مقرر کیا ہے، اگلے مالی سال سے نئے ٹیکس کی وصولی کیلئے بھی 2ارب کا ہدف مقرر کردیا ہے، ہائی ویز پر جائیدادوں سے ٹیکس لینے کے لئے قانون کی منظوری کے بعد رولز بھی منظور کرلئے گئے، رواں مالی سال کورونا کے باعث سروے نہ ہونے سے ٹیکس نہیں لیا جاسکا۔
گزشتہ دنوں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے شادمان مارکیٹ کی متعدد دوکانوں پر نوٹسز چسپاں کئے ، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے پراپرٹی مالکان کو 26 دسمبر تک ٹیکس ادایئگی کی ہدایات جاری کی گئیں۔پراپرٹی ٹیکس دیں یا گرفتاری اور قرقی جایئداد، کے لئے تیار ہوجایئں، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ نے شادمان مارکیٹ میں دکانوں کے مالکان شاہ نواز خان، رضا خان، محمد شاہ سعید ،حاجی نواب خان، حاجن رحیم جان، حاجی منابل کی دکانوں پر نوٹسز آویزاں کیےاور پراپرٹی مالکان کو 26دسمبر تک ہرصورت پراپرٹی ٹیکس کی ادایئگی کا حکم دیا۔
نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ 26دسمبر تک پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری یا قرقی جایئداد کی جاسکتی ہے، تاجران نے بتایا کہ مذکورہ دکانوں کے کرایہ داروں اور مالکان کے مابین ملکیتی تنازعہ کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے ، کرایہ دار خود کو مالکان ظاہر کررہے ہیں تاجروں نے بتایا کہ اصل مالکان اور کرایہ داروں کے مابین تنازعہ کے باعث پراپرٹی ٹیکس واجب ادا ہے۔