ویب ڈیسک:تحریک انصاف کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کے معاملے پر رہنما مسلم لیگ ن عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد پنجاب میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وہ کہتے ہیں کہ ’شر پسند عناصر کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیں۔‘’اتحادیوں کے ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا جا رہا ہے اور اس پر فوری عملدرآمد کرایا جائے۔ رات کو افسوسناک واقعہ ہوا۔ انٹیلیجنس رپورٹس ہیں کہ ان کے پاس اسلحہ ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ’ان کے بیانات سے واضح ہوگیا تھا کہ یہ خونی لانگ مارچ ہوگا۔ اطلاعات تھیں اسلحہ لے کر اسلام آباد کی طرف رُخ کیا جا رہا ہے۔انھوں نے سوال کیا کہ ’کس کے خلاف لانگ مارچ کرنے آ رہے ہیں؟‘
عطا تارڑ نے الزام لگایا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ’ان کو معلوم ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات چل رہے ہیں۔ 25 مئی کی تاریخ اس لیے رکھی گئی کہ عمران خان ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انا کی خاطر یہ ملک کو بھی داؤ پر لگا سکتے ہیں۔‘’یہ افراتفری کی صورتحال پیدا کر کے امن و امان کی صورتحال پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ کمال احمد کا کیا قصور تھا؟ وہ گھر کے باہر کھڑا تھا، گھر میں داخل نہیں ہوا تھا۔