( زین مدنی ) دبئی میں مقیم بھارتی گلوکار سونو نگم اذان کیخلاف بیان دینے پر کئی سال بعد ایک بار پھر تنقید کی زد میں آگئے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی گلوکار سونو نگم نے 2017 میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اذان کی آواز کے حوالے سے متنازع بیان دیا تھا جس پر گلوکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور انہوں نے اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بند کردیا تھا۔
اب ایک مرتبہ پھر سونم نگم کو اپنی ماضی میں کی گئی ان ہی ٹوئٹس پر ایک مرتبہ پھر تنقید کا سامنا ہے کیوں کہ وہ ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی سے پھیلتی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے بھارت میں نہیں بلکہ دبئی میں مقیم ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صارفین کی جانب سے بھارتی گلوکار کا بائیکاٹ کرنے کی ٹوئٹس سامنے آرہی ہیں جبکہ کئی افراد نے انہیں یہ کہہ کر بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ کیا دبئی میں انہیں اذان کی آواز سے مسئلہ پیش نہیں آرہا؟
Sonu Nigam is in Dubai. Many Indian Muslims are provoking Dubai's authority to act against him because years back he spoke against loud Azaans. These are the Dara Hua people. This is their tolerance.
— Sonu Nigam (@iSonu_Nigam) April 21, 2020
یاد رہے کہ 2017 میں سونو نگم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ 'خدا آپ سب کا بھلا کرے، میں مسلمان نہیں ہوں اور مجھے اذان کی آواز سن کر صبح اٹھنا پڑتا ہے، انڈیا میں مذہبی زبردستی کب ختم ہوگی۔
اب کئی روز سے گلوکار کی وہی ٹویٹ دوبارہ ٹرینڈ کرنے لگی، جس کے بعد کئی صارفین نے دبئی پولیس کو بھی ٹیگ کردیا اور درخواست کی کہ گلوکار کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
واضح رہے کہ سونو نگم کا بیٹا دبئی میں اپنی تعلیم مکمل کررہا ہے جس کے اصرار پر سونم نگم ان دنوں بھارت کے بجائے دبئی میں ہی مقیم ہیں۔